قومی خبریں

ضابطہ 267 پر تکرار: حکومت پر حساس معاملات کو مؤخر کرنے کا الزام، کھڑگے کا فوری بحث کا مطالبہ

راجیہ سبھا میں ضابطہ 267 کے تحت فوری بحث کے اپوزیشن کے مطالبہ پر تکرار ہوئی۔ کھڑگے نے الزام لگایا کہ حکومت حساس معاملات کو مؤخر کرتی ہے، جبکہ حکومت نے کہا کہ وہ کسی بحث سے نہیں بچ رہی

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا میں ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

راجیہ سبھا میں ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

 
IANS

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں جمعرات کے روز ضابطہ 267 کے تحت فوری بحث کی اپوزیشن کی درخواست نے ایوان میں شدید تکرار کو جنم دیا۔ راجیہ سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ حکومت اہم اور حساس معاملات پر بحث کو مسلسل مؤخر کرتی ہے، جس کے باعث اپوزیشن کو مجبوراً ضابطہ 267 کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ ان کے مطابق نہ بنیادی سوالات دیے جاتے ہیں، نہ مختصر نوٹس کی بحث کا موقع اور نہ فوری نوعیت کے مباحثے، اسی وجہ سے اہم قومی مسائل ایوان کی کارروائی میں جگہ نہیں بنا پاتے۔

Published: undefined

کھڑگے نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کسی سنگین اور عوامی اہمیت کے مسئلے کو اٹھانے کی کوشش کرتی ہے تو حکومت اسے فوری بحث کے قابل نہیں سمجھتی۔ انہوں نے زور دیا کہ لوک سبھا میں فوری مباحثے کا باقاعدہ طریقہ موجود ہے مگر راجیہ سبھا میں اراکین کے پاس واحد راستہ ضابطہ 267 ہے۔ ان کے مطابق اگر اس ضابطے کو بھی محدود کیا جاتا ہے یا اس کے نوٹس روایت کی بنیاد پر مسترد کیے جاتے ہیں تو اپوزیشن کی آواز کمزور ہو جائے گی اور ایوان میں توازن متاثر ہوگا۔

Published: undefined

کھڑگے نے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ ضابطہ 267 کے تحت دائر کیے گئے نوٹس کو محض سابقہ طریقۂ کار کے تحت رد نہ کیا جائے، بلکہ اہم قومی موضوعات پر فوری بحث کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے لچک دکھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہو تو قواعد کو عارضی طور پر معطل کر کے بھی مباحثے کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے، کیونکہ جمہوریت میں حساس مسائل پر کھلی گفتگو ناگزیر ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب ایوان کے قائد جے پی نڈا نے کھڑگے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کبھی بھی کسی بحث سے راہِ فرار اختیار نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاسوں میں اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اہم موضوعات پر تفصیل سے بحث ہوئی ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت کسی حساس معاملے سے بچ رہی ہے۔ نڈا نے مزید بتایا کہ حالیہ آل پارٹی میٹنگ میں اتفاق رائے سے طے کیا گیا ہے کہ ’وندے ماترم‘ اور ’انتخابی اصلاحات‘ جیسے موضوعات پر بھی بحث کرائی جائے گی۔

Published: undefined

ایوان کی کارروائی کے دوران یہ بھی واضح ہوا کہ ضابطہ 267 کی اہمیت برقرار ہے، کیونکہ اس کے تحت پورے دن کا ایجنڈا معطل کر کے کسی نہایت اہم معاملے پر فوری بحث ممکن ہوتی ہے۔ تاہم اس اختیار کا استعمال ہمیشہ کم اور غیر معمولی حالات میں کیا جاتا ہے، جس پر اپوزیشن اور حکومت کے درمیان اختلاف پائے جاتے ہیں۔

Published: undefined