چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی (فائل) / آئی اے این ایس
چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی نے حکومتوں کی بلڈوزر پالیسی کے خلاف گزشتہ دنوں ایک تقریب کے دوران بے باک رائے رکھی ہے۔ انھوں نے گوا کی راجدھانی پنجی میں 23 اگست کو گوا ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی طرف سے منعقد تقریب میں شرکت کی، جہاں کی گئی اپنی تقریر میں بلڈوزر کارروائی سے متعلق کچھ اہم باتیں کہیں۔ انھوں نے تقریب میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے، قانونی طریقۂ کار پر عمل کیے بغیر ملزم اشخاص کے گھروں کو منہدم کرنے کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے نے شہریوں کے حقوق کو برقرار رکھا ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بی آر گوئی سپریم کورٹ کی اس بنچ کا حصہ تھے، جس نے گزشتہ سال ’فوری بلڈوزر کارروائی‘ کی مذمت کی تھی اور جائیدادوں کے انہدام پر ملک بھر کے لیے گائیڈلائن مقرر کی تھی۔ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ایگزیکٹیو جج نہیں بن سکتا اور کسی ملزم کو قصوروار قرار نہیں دے سکتا، اور نہ ہی اس کا گھر منہدم کر سکتا ہے۔
Published: undefined
بہرحال، گوا ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا نے ریزرو طبقہ میں ’کریمی لیئر‘ پر اپنے تاریخی فیصلے کے پیچھے موجود کچھ دلیلوں کو بھی سمجھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے فیصلے کی تنقید میری ہی کمیونٹی کے لوگوں نے کی، لیکن میں ہمیشہ مانتا ہوں کہ مجھے اپنا فیصلہ عوام کی خواہشات یا دباؤ کے حساب سے نہیں، بلکہ قانون کی سمجھ اور اپنے ضمیر کی آواز کی بنیاد پر لکھنا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined