قومی خبریں

مرکزی جانچ ایجنسیوں کے ذریعے میری اور خاندن کی جاسوسی کی جارہی ہے، نواب ملک

نواب ملک نے کہا کہ اگر کوئی ان کے اور ان کے خاندان کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ ان کے پاس آئے وہ اس کو درکار معلومات دینے کے لئے تیار ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز 

مرکزی جانچ ایجنسیوں کے ذریعے میرے اور میرے خاندن کے لوگوں کی جاسوسی کی جارہی ہے۔ اس کے خاطرخواہ ثبوت ہیں اور اس کی شکایت مرکزی وزیرداخلہ وممبئی پولیس سے کی جائے گی۔ یہ اطلاع این سی پی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے دی ۔

Published: undefined

نواب ملک نے کہا کہ جب میں دبئی میں ایک پرگرام میں شرکت کے لئے گیا تھا تو دو افراد میرے گھر، اسکول اور نواسوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ شک ہونے پر جب ان سے لوگوں نے تفتیش کرنے کی کوشش کی تو وہ بھاگ گئے۔ان دونوں افراد کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئرکرنے کے بعد ان کی پوری معلومات ہمیں حاصل ہوگئی ہے۔ ’کو‘ ہینڈل پر انہوں نے میرے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں۔

Published: undefined

نواب ملک نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کوئی میرے اور میرے خاندان کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ ان کے پاس آئے وہ اس کو درکار معلومات دینے کے لئے تیار ہیں۔

Published: undefined

نواب ملک نے کہا کہ ان کے خلاف کچھ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے افسران واٹس ایپ پر مسودہ تیار کرکے ای میل کے ذریعے جھوٹی شکایت درج کرنے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ اس ضمن میں مرکزی ایجنسیوں کے واٹس ایپ چیٹ کے ثبوت میرے ہاتھ لگے ہیں۔ نواب ملک نے یہ واضح اشارہ دیا ہے کہ اگر مرکزی حکومت ریاستی وزراء کو پھنسانے کی کوشش کرے گی تو اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیرداخلہ کے تحت کام کرنے والے افسران اگر اس طرح کی کارروائی کریں گے تو وہ اسے دیکھیں گے لیکن اس طرح کی حرکتیں کرکے خوفزدہ کرنے کی کوشش اگر مرکزی تفتیشی ایجنسیاں کریں گی تووہ اس طرح کی چالوں سے خوفزدہ نہیں ہونگے۔ نواب ملک نے کہا کہ اگر کسی وزیر پر جاسوسی کے ذریعے جھوٹے الزامات لگانے کی کوشش کی گئی تو یہ سنگین معاملہ ہے اس لئے اس کی شکایت مرکزی وزیرداخلہ اور ممبئی پولیس کمشنر سے کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined