بی جے پی حکومت پر آئی ٹی اور ای ڈی کے ذریعہ اپوزیشن لیڈروں کو پریشان کرنے کے الزام لگتے رہے ہیں۔ ای ڈی کے ذریعہ کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کو حال ہی میں بھیجے گئے نوٹس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پارٹی رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش نے منگل کے روز کہا کہ یہ انتخاب کے وقت طاقتور و مضبوط لیڈروں کو دبانے کی سازش ہے۔
Published: undefined
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بنگلورو دیہی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’ایسا انتخاب کے دوران طاقتور لیڈروں کا حوصلہ پست کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جن ریاستوں میں انتخاب ہونے جا رہے ہیں، ان ریاستوں میں مرکز کی بی جے پی حکومت کی ہدایت کے مطابق آئی ٹی اور ای ڈی کے چھاپے اور کارروائی کی جاتی ہے۔ یہ ایک معمول کا واقعہ ہے۔‘‘
Published: undefined
پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر نے واضح لفظوں میں کہا کہ اسمبلی رکن کی شکل میں شیوکمار کو جانچ میں شامل ہونا ہوگا۔ اسے قانونی پیرایہ کے اندر ہونا چاہیے۔ حالات کیسے بھی ہوں، ایف آئی آر درج کرنا، طلب کرنا، یا کسی بھی طرح سے پریشان کرنا، شیوکمار تیار ہیں۔
Published: undefined
ڈی کے سریش نے مزید کہا کہ جب کوئی غلطی نہیں ہوتی تو ڈرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ انھوں نے دہرایا کہ ’’جانچ کے لیے ہر طرح کا تعاون دیا جائے گا۔ ہم کسی بھی معاملے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ای ڈی نے شیوکمار کے ساتھ سریش کو بھی نئی دہلی طلب کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران شیوکمار کو بھیجے گئے ای ڈی کے نوٹس پر بھی بحث ہوئی تھی۔ شیوکمار نے کہا تھا کہ انھیں قصداً نئی دہلی بلایا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا