ممبئی: کسان مخالف قوانین پر مرکزی حکومت کے رویہ میں تبدیلی کے پیشِ نظر اب شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو بھی واپس لینے کے مطالبے میں شدت آتی جا رہی ہے۔ حقوقِ انسانی، سماجی کارکنان کے ساتھ ساتھ سیاسی اور عوامی سطح پر شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے مرکزی حکومت کے ذریعے شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کے مطالبے کو یکسر مسترد کر دیا۔ مختار عباس نقوی نے ممبئی میں کہا کہ مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو واپس نہیں لے گی۔ نقوی نے واضح لفظوں میں کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک میں نافذ ہوگا۔
Published: undefined
نقوی نے کہا کہ مسلمان اس معاملے میں بدگمانی اور گمراہی کا شکار نہ ہوں کیونکہ کچھ لوگ سی اے اے قانون کے نفاذ کی آڑ میں فرقہ پرستی کو ہوا دے کر اس معاملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نقوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی اے اے شہریت سے بے دخل کرنے کا قانون نہیں بلکہ شہریت کی حصولیابی کا عمل ہے۔ اس میں مسلمانوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس قانون کے توسط سے بنگلہ دیشی، پاکستانی اقلیتی برادری کو شہریت فراہم کر کے سرکار تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ جبکہ ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لیے خواہش مند مسلمانوں کو بھی شہریت دینے کا قانون موجود ہے۔ اس سے وہ شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ تین کسان مخالف قوانین کی واپسی کے بعد اسدالدین اویسی سمیت کانگریس اور دیگر جماعتوں کے لیڈران نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو واپس لینے کی حمایت کی تھی۔ شہریت ترمیمی قانون اور سی اے اے کے خلاف ملک بھر تحریکیں بھی چلیں لیکن مرکزی حکومت نے تمام مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کو قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined