قومی خبریں

بلیا: نربھیا کے گاؤں میں جشن کا ماحول

نربھیا کے ساتھ حیوانیت کرنے والوں کو پھانسی پر لٹکنے کے بعد جمعہ کو گاؤں کے لوگوں نے انار پھوڑے اور ایک دوسرے کے چہرے پر گلال لگا کر ہولی و دیوالی ایک ساتھ منائی۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

نربھیا کے مجرمین کو پھانسی ہونے کے بعد اترپردیش کے ضلع بلیا میں جمعہ کو نربھیا کے گاؤں میں جشن کا ماحول ہو گیا۔ گاؤں کی گلیوں میں پھوٹتے پٹاخے و ٹمٹماتے قمقمے دیوالی کا نظارہ پیش کررہے ہیں۔فضا میں اڑتے گلال نے گاؤں کو خوشیوں میں رنگ دیا ہے۔

Published: undefined

نربھیا کے ساتھ حیوانیت کرنے والوں کو پھانسی پر لٹکنے کے بعد جمعہ کو گاؤں کے لوگوں نے انار پھوڑے اور ایک دوسرے کے چہرے پر گلال لگا کر ہولی و دیوالی ایک ساتھ منائی۔

Published: undefined

جمعہ کو نربھیا معاملے کے مجرمین کو پھانسی دئیے جانے کی خبر جیسے ہی گاؤں میں پہنچی سارا گاؤں نربھیا کے گھر کے سامنے یکجا ہوگیا۔ خوشی کی وجہ سے نربھیا کے داداکی آنکھیں بار۔بار آبدیدہ ہورہی تھیں۔ چچا سریش سنگھ کی حالت بھی کچھ ایسی ہی تھی۔ گاؤں نے ہولی سے پہلے ہی یہ اعلان کیا تھا کہ گاؤں اس دن ہولی منائے گا جس دن گاؤں کی بیٹی کے ساتھ درندگی کرنے والے درندوں کو پھانسی دی جائےگی۔

Published: undefined

ہولی کے دن اس گاؤں میں نہ تو کسی نے رنگ کھیلا اور ہی ہی کسی نے کسی کو گلال لگایا تھا۔ لیکن آج جیسے ہی گاؤں میں درندوں کو پھانسی دئیے جانے کی اطلاع پہنچی پورا گاؤں جشن میں ڈوب گیا۔پٹاخے پھوٹنے لگ۔پھر سارا گاؤں رنگ کے تیوہار میں ڈوب گیا۔سبھی کی آنکھی خوشی سے آبدیدہ تھیں۔ نربھیا کے دادا لال جی سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ آج کا دن ملک کے بیٹوں کے لئے بے خوف ہونے کا دن ہے۔ انہوں نے حکومت سے ’20مارچ‘ کی تاریخ کو ’نربھیا دیوس‘ اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ بابا کو اس بات کا ملال ہے کہ نربھیا کو حوالے سے حکومت نے جتنے بھی وعدے کئے تھے وہ سب ادھورے پڑے ہیں۔

Published: undefined

انہون نے کہا کہ گاؤں میں نربھیا کی یادو میں اسپتال تو بند لیکن علاج کے لئے ڈاکٹر اور دیگر ملازمین کا بندوبست نہیں کیا گیا۔گاؤں میں سڑکیں اور نالیاں بنانے کا وعدہ آج بھی پورا نہیں ہوا ہے۔ نربھیا کے دادا لال جی سنگھ نے کہا کہ نربھیا معاملے کے درندوں کو پھانسی کے بعد اب ان کی جدوجہد حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدوں کو پوار کرانے کے لئے جاری ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined