قومی خبریں

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اِندرا جے سنگھ اور آنند گروور کے ٹھکانوں پر سی بی آئی کے چھاپے

سی بی آئی کی ٹیم اندرا جے سنگھ کے نظام الدین واقع گھر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ حقوق انسانی کارکن تیستا سیتلواڈ کے مطابق سی بی آئی کی چھاپہ ماری اندرا جے سنگھ کے ممبئی واقع ٹھکانے پر بھی ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اندرا جے سنگھ اور ان کے شوہر وکیل آنند گروور کے ساتھ ساتھ سماجی کارکن اندو آنند کے گھر اور ٹھکانوں پر سی بی آئی کی ٹیم چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ اس سے قبل اندرا جے سنگھ کے این جی او پر ایف سی آر اے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے فنڈ کے غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔

Published: 11 Jul 2019, 12:10 PM IST

خبروں کے مطابق سی بی آئی کی ٹیم اندرا جے سنگھ کے نظام الدین واقع گھر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ حقوق انسانی کارکن تیستا سیتلواڈ کے مطابق یہ چھاپہ ماری اندرا جے سنگھ کے ممبئی واقع ٹھکانے پر بھی کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعرات کی صبح تقریباً 8.15 بجے سی بی آئی کی ٹیم نے اندرا جے سنگھ اور ان کے شوہر وکیل آنند گروور کے ٹھکانوں پر چھاپے ماری شروع کی تھی۔ تیستا کے مطابق انھوں نے دونوں جگہوں پر اپنے وکیل بھیج دئیے ہیں اور وہ چھاپوں سے متعلق قانونی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تیستا سیلتواڈ نے سی بی آئی کے ذریعہ کی گئی اس چھاپہ ماری کی سخت مذمت کی ہے۔ انھوں نے اس کارروائی کو مرکزی حکومت کے ذریعہ کی گئی بدلے کی کارروائی بتایا ہے۔

Published: 11 Jul 2019, 12:10 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کی سینئر وکیل کافی پہلے سے مرکزی حکومت کے نشانے پر تھیں۔ وہ تبھی مرکز کے نشانے پر آ گئی تھیں جب انھوں نے جج لویا معاملہ میں پھر سے جانچ کے لیے سپریم کورٹ میں داخل عرضی کے حق میں بحث کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ جج لویا معاملے میں اقتدار سے جڑے کئی لوگوں پر شک کی سوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر جج لویا معاملے کی جانچ شروع ہونے سے اقتدار سے جڑے کچھ لوگوں پر خطرہ تھا۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے جج لویا کی موت معاملہ کی جانچ کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو رَد کر دیا تھا۔ جج لویا کیس کے علاوہ سینئر وکیل اندرا جے سنگھ کئی معاملوں میں گجرات حکومت کے خلاف محاذ کھول چکی ہیں۔

Published: 11 Jul 2019, 12:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 11 Jul 2019, 12:10 PM IST