قومی خبریں

‘کورونیل’ دوا کو دھوکہ بتاتے ہوئے بابا رام دیو کے خلاف کیس درج، سماعت 30 جون کو

مقدمہ درج کرنے والے تمنا ہاشمی کا کہنا ہے کہ وزارت آیوش نے کورونیل دوا کی تشہیر پر روک لگاتے ہوئے اس پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ملزمین نے آیوش وزارت کو بغیر جانکاری دیئے اس دوا کو تیار کیا جو دھوکہ ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے درمیان بابا رام دیو کی کمپنی 'پتنجلی' نے 'کورونیل' دوا تیار کی اور منگل کے روز بابا رام دیو نے باضابطہ اس کو لانچ بھی کر دیا، لیکن اب یہ دوا پوری طرح سے تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ ایک طرف آیوش وزارت نے اس کی تشہیر پر مکمل پابندی کر دی، دوسری طرف راجستھان حکومت میں مقدمہ درج کرنے کی بات کہی ہے، اور تیسری طرف بہار میں تو باضابطہ معاملہ درج بھی ہو گیا ہے جس کی سماعت آئندہ 30 جون کو رکھی گئی ہے۔

Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM IST

دراصل پتنجلی کے مالک بابا رام دیو اور چیئرمین آچاریہ بال کرشن کے خلاف مظفر پور سی جے ایم کورٹ میں تمنا ہاشمی نے معاملہ درج کرایا ہے۔ انھوں نے ملزمین پر 'کورونیل' دوا کے ذریعہ عوام کو ٹھگنے اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ کیس کیا ہے۔ احیاپور تھانہ حلقہ کے بھیکن پور رہائشی تمنا ہاشمی نے عوام کے ساتھ ساتھ وزارت آیوش کے ساتھ بھی دھوکہ کی بات کہی ہے اور سی جے ایم کورٹ نے اس سلسلے میں سماعت کے لیے 30 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM IST

تمنا ہاشمی نے جو تحریری شکایت دی ہے اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمین نے کورونا وائرس بیماری سے بچاؤ کے لیے ایک دوا 'کورونیل' ٹیبلٹ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں حکومت ہند کی وزارت آیوش نے ان کی دوا کے تشہیر پر روک لگاتے ہوئے 'کورونیل' دوا پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ملزمین نے آیوش وزارت کو بغیر جانکاری دیئے اس دوا کو تیار کیا جو دھوکہ ہے۔

Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM IST

تمنا ہاشمی کا کہنا ہے کہ کورونا ایک مہلک وبا ہے اور اس کی دوا کے نام پر لوگوں کو ٹھگنے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ملزمین نے بغیر اجازت لیے دھوکہ سے 'کورونیل' دوا بنا کر خطرناک اور نقصان پہنچانے والا قدم اٹھایا ہے۔ اس سے مستقبل میں ہندوستان کے لاکھوں لوگوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM IST