قومی خبریں

ہماچل پردیش میں عآپ سے ڈر گئی بی جے پی، انتخاب سے قبل وزیر اعلیٰ بدلنے کی تیاری: منیش سسودیا

منیش سسودیا نے کہا کہ جئے رام ٹھاکر ایک ناکام وزیر اعلیٰ ثابت ہوئے ہیں، انھوں نے کچھ نہیں کیا، نہ اسکول بنوائے، نہ اسپتالوں میں کچھ کیا، نہ روزگار کے شعبہ میں کوئی بہتر قدم اٹھایا۔

منیش سسودیاِ تصویر آئی اے این ایس
منیش سسودیاِ تصویر آئی اے این ایس 

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے جمعرات کو ہماچل پردیش سے متعلق ایک بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست کے موجودہ وزیر اعلیٰ کو ہٹا کر اب نئے چہرے کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے اور انوراگ ٹھاکر کا نام سامنے آ رہا ہے۔ منیش سسودیا نے یہ دعویٰ تب کیا ہے جب ایک دن پہلے ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے ہماچل کے منڈی میں ایک روڈ شو کیا تھا۔

Published: undefined

جمعرات کو منیش سسودیا نے میڈیا کے سامنے آ کر کہا کہ ’’اروند کیجریوال کا کیجریوال ماڈل آف گورننس ملک بھر میں لوگوں کے لیے ایک امید بنتا جا رہا ہے۔ جیسے جیسے یہ امید بن رہی ہے، اسی طرح بی جے پی کے من میں ڈر بھی بن رہا ہے۔ ہمیں یہ پتہ لگا ہے کہ بی جے پی ہماچل پردیش میں اپنا وزیر اعلیٰ بدلنے جا رہی ہے۔‘‘ سسودیا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر ایک ناکام وزیر اعلیٰ ثابت ہوئے ہیں۔ انھوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا اور نہ اسکول بنوائے۔ اسپتالوں کے لیے بھی کچھ نہیں کیا اور روزگار کا بھی برا حال ہے۔ ساڑھے چار سال کی ناکامی کو چھپانے کے لیے اب بی جے پی جئے رام ٹھاکر کو ہٹا کر انوراگ ٹھاکر کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے۔‘‘

Published: undefined

منیش سسودیا نے کہا کہ میں بی جے پی سے کہنا چاہوں گا کہ چاہے آپ چہرے بدل لو، آپ نے ہماچل کے عوام کو دھوکہ دیا، ان کی امیدوں کو توڑا ہے، اب آپ کو عوام یاد نہیں کرنے والی ہے۔ اب عوام کے درمیان کیجریوال جی پہنچ چکے ہیں۔ آئندہ انتخاب میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کی حکومت بنے گی۔ اب وزیر اعلیٰ یا وزیر بدلنے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ آپ کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے کہ آپ نے ان کے ساڑھے چار سال خراب کر دیئے۔

Published: undefined

دراصل ہماچل پردیش میں فی الحال بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ ریاست میں جئے رام ٹھاکر کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت ہے اور 68 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے 43، کانگریس کے 22، سی پی آئی ایم کا 1 اور 2 آزاد امیدوار ہیں۔ بی جے پی ہماچل پردیش میں ہر حال میں جیت درج کرنا چاہے گی۔ پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا اسی ریاست سے تعلق رکھتے ہیں۔

Published: undefined

دوسری طرف پنجاب میں زبردست جیت حاصل کرنے کے بعد ہی عام آدمی پارٹی نے اعلان کر دیا تھا کہ وہ ہماچل پردیش اور گجرات میں بھی اپنا دعویٰ پیش کریں گے۔ پارٹی کہہ چکی ہے کہ دونوں ریاستوں کی سبھی سیٹوں پر ان کے امیدوار اپنی دعویداری ٹھوکیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined