سوشل میڈیا
غازی آباد: اتر پردیش کے غازی آباد میں بی جے پی ایم ایل اے نندکیشور گوجر نے پولیس کو کھلے عام دھمکی دے دی۔ واقعہ لونی علاقے میں پیش آیا، جہاں ایم ایل اے نے رام کتھا سے قبل کلش یاترا نکالی۔ اس یاترا کے لیے پولیس سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ جب پولیس نے یاترا کو روکنے کی کوشش کی تو ایم ایل اے نہ صرف پولیس سے بھڑ گئے بلکہ افسران کو کھلے عام چیلنج بھی دیا۔ اس ہنگامے میں ایم ایل اے کے کپڑے پھٹ گئے اور پولیس سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
Published: undefined
واقعے کے دوران بی جے پی ایم ایل اے نندکیشور گوجر رام چرِت مانس کو سر پر رکھ کر یاترا کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس نے جب انہیں یاترا روکنے کے لیے کہا تو ایم ایل اے اور ان کے حامیوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ دھکا مکی شروع کر دی۔ حالات اس قدر کشیدہ ہو گئے کہ پولیس کو اضافی نفری بلانی پڑی۔
ہنگامے کے دوران نندکیشور گوجر کے کپڑے پھٹ گئے، لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹے اور پولیس کو للکارتے ہوئے کہا، ’’چیف سیکریٹری اور کمشنر! اگر تمہاری ماں نے دودھ پلایا ہے تو نماز روک کر دکھا دیں۔ غازی آباد میں کہیں بھی طے کر لینا، تمہاری گولیاں ہوں گی اور ہمارے سینے ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
ایم ایل اے نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ رام کتھا جیسے مذہبی پروگرام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف عقیدت کی یاترا تھی، جسے پولیس نے زبردستی روکنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔
اس واقعے کے بعد پولیس نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ایم ایل اے اور ان کے حامیوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔ اے سی پی اجے سنگھ نے بتایا کہ صبح ہی گفتگو کے دوران پولیس نے واضح کر دیا تھا کہ یاترا کے لیے اجازت نہیں لی گئی، اس کے باوجود ایم ایل اے نے زبردستی یاترا نکالی۔ پولیس کے مطابق ایم ایل اے اور ان کے حامیوں نے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی کی بلکہ پولیس سے بدتمیزی بھی کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined