قومی خبریں

بلی تھیلے سے باہر، ساکشی مہاراج نے کہا- ’اویسی ہماری بنگال اور اتر پردیش میں مدد کریں گے‘

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے کہا ہے کہ اوپر والا اویسی کو طاقت دے۔ انہوں نے ہماری بہار میں مدد کی اور اب بنگال و اتر پردیش میں بھی کریں گے۔

اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس
اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس 

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بارے میں یہ بات بی جے پی کے علاوہ سبھی بی جے پی مخالف سیاسی پارٹیاں کہتی تھیں کہ ان کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے یا دوسرے الفاظ میں کہیے کہ وہ بی جے پی کی مدد کرتے ہیں، لیکن اب یہ بات خود بی جے پی کے سینئر رہنما اور اناؤ سے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے کہی ہے کہ اویسی نے بی جے پی کی بہار میں مدد کی ہے اور اب وہ اتر پردیش اور مغربی بنگال میں بھی بی جے پی کی مدد کریں گے۔

Published: 14 Jan 2021, 1:40 PM IST

ساکشی مہاراج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ایشور (خدا) کی کرپا (کرم ) ہے، ایشور انہیں شکتی (طاقت) دے۔ انہوں نے بہار میں ہماری (بی جےپی) مدد کی اور اب وہ اتر پردیش کے پنچایت اور اسمبلی انتخابات میں اور مغربی بنگال کے انتخابات میں بھی ہماری مدد کریں گے۔‘‘ واضح رہے مخالفین کے ذریعہ اسدالدین اویسی کی پارٹی پر بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم ہونے کے الزام لگاتار لگتے رہے ہیں۔ جبکہ اویسی نے ساکشی مہاراج کے اس بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس الزام کی تردید کی ہے کہ ان کی پارٹی بی جے پی کی مدد کرتی ہے۔

Published: 14 Jan 2021, 1:40 PM IST

واضح رہے بہار میں پانچ اسمبلی سیٹیں جیتنے کے بعد اویسی کے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے جہاں مغربی بنگال میں پیر زادہ کے ساتھ اتحاد کرنے کی بات کہی ہے اور ان کی حال ہی میں ان سے ملاقات بھی ہوئی ہے، وہیں انہوں نے اتر پردیش میں یوگی حکومت میں وزیر رہے راجبھر کی پارٹی سے بھی انتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں کہ اویسی صرف ان دو ریاستوں میں ہی متحرک ہیں بلکہ ان تمام ریاستوں میں متحرک ہیں جہاں جلد اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، جیسے گجرات۔ اب ملک کی اکثر بی جے پی مخالف پارٹیوں کی رائے ہے کہ وہ بی جے پی مخالف ووٹوں کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

Published: 14 Jan 2021, 1:40 PM IST

حال ہی میں اپنے اتر پردیش کے دورے میں انہوں نے جہاں سماجوادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں ان کو اتر پردیش میں آنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، وہیں انہوں نے مدرسہ جانے اور مساجد میں نماز پڑھنے کو اپنے دورے کے پروگرام میں شامل کیا ہے۔ ان کے اس بیان کا مطلب یہ بھی نکالا جا رہا ہے کہ اب یوگی حکومت کے دور میں اویسی کے لئے تمام راستے کھلے ہیں، ان تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد عام لوگوں کی رائے یہ ہے کہ ان کے کسی بھی سیاسی قدم سے بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کو فائدہ ہوتا ہے۔

Published: 14 Jan 2021, 1:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Jan 2021, 1:40 PM IST