قومی خبریں

بہار: اب وی آئی پی نے بی جے پی کو دکھائی آنکھ، آر جے ڈی سے ہاتھ ملانے کا اشارہ

آر جے ڈی ترجمان مرتیونجے تیواری نے بدھ کی شب اچانک وی آئی پی چیف اور بہار کے وزیر برائے ماہی و مویشی پروری مکیش سہنی سے ملنے سرکاری رہائش پر پہنچے، دونوں لیڈروں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے بات ہوئی۔

مکیش سہنی، تصویر آئی اے این ایس
مکیش سہنی، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں ہو رہے اسمبلی انتخاب کا اثر اب بہار میں بھی پڑتا صاف دکھائی پڑ رہا ہے۔ بہار میں برسراقتدار این ڈی اے میں شامل وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) یوپی انتخاب میں تنہا انتخابی میدان میں اتری ہے، تو اب بہار میں بھی وہ بی جے پی کے آمنے سامنے ہو گئی ہے۔

Published: undefined

وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو چھوٹا بھائی بتاتے ہوئے اتحاد سے الگ ہونے کی دھمکی دی، تو بی جے پی رکن پارلیمنٹ اجے نشاد نے اسے گیدڑ بھبھکی بتاتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ انھیں روکا کس نے ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ان کے اپنے تین اراکین اسمبلی بھی ان کے ساتھ نہیں ہیں۔

Published: undefined

اجے نشاد نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ بہار اسمبلی انتخاب میں وی آئی پی کے حصے 11 سیٹیں آئی تھیں، کتنے میں نشاد سماج کے لوگوں کو کھڑا کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ یوپی میں نشاد پارٹی اپنے سماج کی لڑائی سالوں سے لڑ رہی ہے، اب اسے شکست دینے کے لیے وی آئی پی وہاں الیکشن لڑ رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر نے یہ بھی کہا کہ سہنی بہار میں وزیر ہیں، اب تک اپنے سماج کے لیے کیا کیا؟

Published: undefined

واضح رہے کہ سہنی نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کامیابی کے ساتھ بہار حکومت چلا رہے ہیں اور ہم لوگ ان کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے تیجسوی یادو کو چھوٹا بھائی بتاتے ہوئے کہا تھا کہ عام اتفاق بن جائے گا تو ہم ساتھ میں سیاست کریں گے۔

Published: undefined

دوسری طرف آر جے ڈی ترجمان مرتیونجے تیواری بھی بدھ کی شب اچانک وی آئی پی چیف اور بہار کے وزیر برائے ماہی و مویشی پروری مکیش سہنی کی سرکاری رہائش پر ملنے پہنچے۔ دونوں لیڈروں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک بند کمرے میں بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد طرح طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined