اوپیندر کشواہا، تصویر آئی اے این ایس
بہار اسمبلی انتخابات کے لیے نامزدگیوں کا عمل جاری ہے لیکن این ڈی اے اور دیگر اہم اتحادوں میں نشستوں کی تقسیم پر تاحال واضح فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ دونوں اتحادوں کی جماعتیں بظاہر سب کچھ ٹھیک ہونے کا دعویٰ کر رہی ہیں، تاہم حتمی اعلان ابھی تک زیر التوا ہے۔
این ڈی اے میں نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر نااتفاقی ظاہر ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2025 کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے آج دہلی میں این ڈی اے کی ایک اہم میٹنگ ہونے کی خبریں گردش کر رہی ہیں، تاہم راشتیہ لوک مورچہ کے صدر اور سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کر کے اشارہ دیا کہ این ڈی اے میں تقسیم پر بات ابھی ختم نہیں ہوئی۔
Published: undefined
اوپیندر کشواہا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’ادھر ادھر کی خبروں پر مت جائیں۔ بات چیت ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ میڈیا میں یہ خبریں کیسے گردش کر رہی ہیں۔ اگر کوئی خبر پھیلائی جا رہی ہے تو یہ فریب ہے، دھوکہ ہے۔ آپ لوگ ایسے ہی ہوشیار رہیں۔‘‘
خیال رہے کہ این ڈی اے کے شریک جماعتوں یعنی بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان مسلسل ملاقاتیں جاری ہیں اور امکان ہے کہ امیدواروں کے ناموں پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل ایل جے پی (رام ولاس) کے صدر چراغ پاسوان کی ناراضگی کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں، تاہم بعد میں کہا گیا کہ ان کی ناراضگی دور کر دی گئی ہے لیکن اوپیندر کشواہا کے بیان نے این ڈی اے میں نئی کھلبلی پیدا کر دی ہے۔
Published: undefined
غورطلب ہے کہ الیکشن شیڈول چھٹ پوجا کے بعد طے کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 6 نومبر کو 18 اضلاع کی 121 اسمبلی نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 11 نومبر کو 20 اضلاع کی 122 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی۔ پہلے مرحلے کے لیے امیدواروں کے نامزدگی فارم جمع کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
نشستوں کی تقسیم پر کوئی حتمی فیصلہ نہ ہونے کے باوجود این ڈی اے کی قیادت کوشش کر رہی ہے کہ اتحاد میں کوئی اختلاف پیدا نہ ہو، تاہم اوپیندر کشواہا کے بیان نے اس سلسلے میں بحث کو ہوا دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کس حد تک مذاکرات مکمل کرتے ہیں اور این ڈی اے کے تمام شریک جماعتیں انتخابات کے لیے کس طرح اپنی حکمت عملی وضع کرتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز