جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار / تصویر ویپن / قومی آواز
بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انتخابی تاریخوں کے تعین میں غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا اور وہ راہل گاندھی کی جانب سے اٹھائے گئے اہم سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہا ہے۔
خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے پیر کے روز بہار اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کی 243 اسمبلی سیٹوں پر دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 6 نومبر اور دوسرے مرحلے کی پولنگ 11 نومبر کو ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی۔
Published: undefined
جیسے ہی انتخابی تاریخوں کا اعلان ہوا، الیکشن کمیشن نشانہ پر آ گیا اور مختلف جماعتوں نے اس کی نیت اور شفافیت پر سوالات اٹھانے شروع کر دیے۔ کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپوزیشن کے سوالات کو مسلسل نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں اپنے سوالوں کے جواب نہیں مل رہے۔ کمیشن سے روزانہ سوال پوچھے جا رہے ہیں مگر وہ خاموش ہے۔ انہوں نے غیر قانونی مہاجرین کے نام پر ایک سیاسی ماحول بنایا لیکن وہ کہاں ہیں، اس پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔‘‘
آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے اپنے بیان میں کہا کہ بہار کے عوام اس بار تبدیلی کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’اس بار ہر بہاری وزیرِ اعلیٰ بنے گا یعنی ہر ووٹر تبدیلی لانے والا ہوگا۔ ہم سب مل کر ایک بہتر اور ترقی یافتہ بہار بنائیں گے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس رہنما اور پورنیہ کے آزاد رکن پارلیمان پپّو یادو نے بھی الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر ساز باز کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، ’’الیکشن کمیشن اپنے من سے کچھ نہیں کرتا، ساری کارروائی بی جے پی کے اشاروں پر ہوتی ہے۔ جب بی جے پی فیصلہ کر لیتی ہے، تبھی کمیشن تاریخوں کا اعلان کرتا ہے۔’’
کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ این ڈی اے کی حالت بہار میں کمزور ہو چکی ہے اور راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ نے عوام میں سیاسی بیداری پیدا کی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو واقعی غیر جانبدار طریقے سے انجام دے پائے گا یا نہیں۔‘‘
Published: undefined
شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکنِ پارلیمان پرینکا چترویدی نے امید ظاہر کی کہ بہار کے عوام اس بار تبدیلی کی سیاست کو اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’’بہار کے عوام کو بار بار دھوکہ دیا گیا ہے مگر اب وقت ہے کہ وہ ووٹ کے ذریعے ایک نئی اور ایماندار حکومت بنائیں۔‘‘ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی ایم پی مہوا ماجھی نے کہا کہ عوام میں ’انڈیا‘ اتحاد کے تئیں اعتماد بڑھ رہا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ ریاست میں تبدیلی ناگزیر ہے۔
آر جے ڈی کے رہنما منوج جھا نے بھی انتخابی عمل کے دوران نفرت انگیز زبان کے استعمال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’چاہے کوئی کتنا ہی بڑا عہدہ کیوں نہ رکھتا ہو، اگر وہ سماج میں زہر گھولنے والی زبان بولے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔‘‘ دریں اثنا، انتخابی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی بہار میں انتخابی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے اور تمام اہم جماعتیں اپنی حکمتِ عملیوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined