سوشل میڈیا
پٹنہ: بہار میں بڑھتے جرائم پر پولیس افسر کے بیان نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ہیڈ کوارٹر) کندن کرشنن کے ایک بیان میں کسانوں کو مجرمانہ سرگرمیوں سے جوڑنے پر اپوزیشن نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے جبکہ حکومت بھی لاتعلقی ظاہر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے کرشنن کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور سوشل میڈیا پر کہا کہ جب ریاستی پولیس کا اعلیٰ افسر ہی ایسے خیالات کا اظہار کرے تو عوام خود کو خدا کے رحم و کرم پر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے پوچھا، ’’اگر ریٹائرمنٹ کے بعد کرشنن کے پاس کام نہ ہو تو کیا وہ فائرنگ شروع کر دیں گے؟‘‘
Published: undefined
کندن کرشنن نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اپریل، مئی اور جون کے مہینوں میں کسانوں کے پاس کام نہیں ہوتا، اس لیے وہ قتل جیسے جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، بارش شروع ہونے کے بعد کسان مصروف ہو جاتے ہیں، تو جرائم کی شرح میں کمی آ جاتی ہے۔ کرشنن نے مزید کہا کہ کچھ لوگ پیسے کے لیے، خاص طور پر کنٹریکٹ کلنگ جیسے جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
اس بیان پر نہ صرف اپوزیشن بلکہ حکومتی صفوں سے بھی تنقید سامنے آئی۔ آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’یہ بیان پولیس کے حوصلے پر ضرب ہے۔ اگر کوئی افسر جرم کو موسم کے حساب سے بیان کرے تو یہ ناقابلِ یقین نااہلی ہے۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نتیش حکومت جرائم پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نے بھی کسانوں کے تعلق سے دیے گئے بیان کو غیر مناسب قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’کسان ان داتا ہیں، جو دوسروں کا پیٹ بھرتے ہیں۔ وہ مجرم نہیں ہو سکتے۔‘‘ انہوں نے کسانوں کے وقار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی کرشنن نے ایسا بیان دیا ہے تو یہ افسوسناک ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں بہار میں جرائم کے کئی سنگین واقعات پیش آئے ہیں۔ کاروباری گوپال کھیمکا کے قتل کے بعد ریاست بھر میں ہنگامہ ہو گیا تاہم اس کے بعد بھی جرائم کا سلسل تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ جمعرات کی صبح پٹنہ کے پارس اسپتال میں پانچ مسلح افراد نے زیرِ علاج قیدی چندن مشرا پر فائرنگ کر دی، جس سے اس کی موت ہو گئی۔ اس واقعے کے بعد اسپتال میں افرا تفری مچ گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined