قومی خبریں

مدھیہ پردیش: ہیما مالنی کے انتخابی اجلاس میں ’بی جے پی کی بتی گل‘

مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی ’بتی گل‘ ہو رہی ہے، یہ کوئی کہاوت نہیں، بلکہ حقیقت ہے، کیونکہ بی جے پی امیدوار کے لئے تشہیری مہم میں پہنچیں ہیما مالنی کو موبائل کی روشنی میں اپنی تقریر پڑھنی پڑی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اسمبلی انتخابات کے درمیان بی جے پی کے رہنماؤں، امیدواروں اور عوامی جلسوں میں کچھ دلچسپ واقعات رونما ہو رہے ہیں، مدھیہ پردیش میں تو حالت یہ ہے کہ اب کھلے عام لوگوں نے کہنا شروع کر دیا ہے کہ بی جے پی کی بتی گل ہوگئی ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ دارالحکومت بھوپال میں انتخابی مہم کرنے پہنچیں بی جے پی کی اسٹار مقرر اور ایم پی بالی ووڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی جیسے ہی اسٹیج پر پہنچیں، ’بتی گل ہو گئی‘۔ اچانک بجلی جانے سے جلسہ عام میں افرا تفری کا ماحول ہو گیا۔

ہیما مالنی بھوپال کی نریلا اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار وشواس سارنگ کے لئے ووٹ مانگنے کے لئے پہنچیں تھیں۔ سب سے پہلے بجلی تب گل ہوئی، جیسے ہی ہیما مالنی اجلاس میں پہنچی، بجلی جانے سے بی جے پی کارکنان میں کھلبلی مچ گئی، لیکن تھوڑی دیر بعد بجلی آگئی۔

لیکن جیسے ہی ہیما مالنی نے اپنی تقریر شروع کی، پھر سے بتی گل ہو گئی، بی جے پی حکومت میں بار بار بجلی گل ہونے پر ہیما مالنی خود کی ہنسی نہیں روک پائیں۔ اس کے بعد اسٹیج پر موجود کارکنوں نے جیسے تیسے موبائل کی ٹارچ سے روشنی کی جس کے بعد ہیما مالنی نے اپنی تقریر شروع کی۔

Published: undefined

دراصل ہیما مالنی کو دیکھنے کے لئے کافی تعداد میں لوگوں کی بھیڑ جلسہ عام میں اکٹھا ہوئی تھی۔ لیکن بجلی چلے جانے سے لوگوں کا مزہ کرکرا ہو گیا، پھر بھی ہیما مالنی نے رقص کے انداز میں بی جے پی کا انتخابی نشان کمل کا پھول بنا کر لوگوں کو راغب کرنے کو کوشش کی۔

ہیما مالنی نے اپنی تقریر میں بتایا کہ یہاں سے بی جے پی امیدوار 75 ہزار خواتین سے راکھی بندھواتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے جنوبی ہندوستانیوں کے ووٹروں سے تامل زبان میں بھی تھوڑی دیر خطاب کیا۔

غور طلب ہے کہ مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت یہدعویٰ کرتی ہے کہ ریاست میں بجلی کی کمی نہیں ہے بلکہ اس کے پاس اضافی بجلی موجود ہے اس کے باوجود پھوپال شہر میں انتخاب کے دوران بجلی کا جانا ایک سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined