قومی خبریں

لوک سبھا انتخاب سے قبل اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کو ملی خوشخبری، مولانا بدرالدین اجمل نے بلاشرط حمایت کا کیا اعلان

رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے دیوبند میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کو شکت دینا اور اقتدار سے بے دخل کرنا نہایت ضروری اور قوم و ملت کے مفاد میں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>مولانا بدرالدین اجمل</p></div>

مولانا بدرالدین اجمل

 

تصویر: بشکریہ عارف عثمانی

دیوبند: اے آئی یو ڈی ایف (آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ) کے سپریمو اور رکن پارلیمان مولانا بدرالدین اجمل نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بی جے پی کو شکت دینا اور اقتدار سے بے دخل کرنا نہایت ضروری اور قوم و ملت کے مفاد میں ہے۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے موقع پر ہماری پارٹی غیر مشروط طور پر ’انڈیا‘ اتحاد کا ساتھ دے گی۔‘‘ اتنا ہی نہیں، انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں اے آئی یو ڈی ایف ’انڈیا اتحاد‘ کا حصہ ہوگی۔

Published: undefined

مولانا بدرالدین اجمل کا کہنا ہے کہ موجودہ مرکزی حکومت اپنی ایجینسیوں کے ذریعہ حراساں کر کے حزب اختلاف کو خاموش رکھنا چاہتی ہے۔ لیکن بی جے پی کی بدحواسی اور سراسیمگی اس بات کا پتہ دیتی ہے کہ اب اس کے جانے کا وقت قریب آ گیا ہے۔ جب ملک کے حالات کے بدلیں گے تو اتر پردیش کے حالات بھی از خود بدل جائیں گے۔ ہندوستانی عوام ذہن بنا چکی ہے کہ اب اس ملک کو نفرت کی سیاست سے پاک کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’انڈیا‘ کی فتحیابی کے امکانات روشن ہونے لگے ہیں۔

Published: undefined

مولانا بدرالدین اجمل نے اپنے مذکورہ بالا خیالات دیوبند میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ظاہر کیے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ آئندہ حکومت کی ضمام قیادت راہل گاندھی کے ہاتھوں میں ہو، کیونکہ حتمی طور پر ابھی کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات بڑے تشویشناک ہیں۔ جو کچھ نوح اور منی پور میں ہوا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ مظفرنگر میں طالب علم کے ساتھ جو نفرت انگیز معاملہ پیش آیا وہ نہایت قابل مذمت اور باعث افسوس ہے۔ لیکن ایک مظفرنگر ہی نہیں ہے، بلکہ پورا جسم زخمی ہے، کس کس زخم کا تذکرہ کیا جائے۔

Published: undefined

مولانا اجمل نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ فی الحال ملک میں اقلیتی فرقہ کے حالات نہایت خراب اور ناگفتہ بہ ہیں۔ اس پر آشوب دور میں ہر قدم پھونک پھونک کر اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ہمیں اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ہم اس ترقیاتی دور میں برادران وطن سے بہت پیچھے ہیں، تعلیمی میدان میں پچھڑ جانے کی وجہ سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہمیں۔ اگر بہتر مستقبل کے بارے میں کچھ کرنا ہے تو بس زیور علم سے خود کو آراستہ کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مولانا بدرالدین اجمل آج دیوبند آئے ہوئے تھے اور مجلس شوریٰ کے اختتام کے بعد وہ اپنی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ صوبہ آسام کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کی ریاستی حکومت سے عوام پریشان ہے کیونکہ حکومت کوئی بھی فلاحی اور تعمیراتی کام نہیں کر پا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو لوگ ان (بدرالدین) پر ریاستی حکومت سے پس پردہ ساز باز کی الزام تراشی کر رہے ہیں، دراصل وہ خود ہی اس ناپاک عمل میں مبتلا ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined