قومی خبریں

باون کھیڑی کی بدنام زمانہ شبنم: آزاد ہندوستان میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو تختہ دار پر لٹکانے کی تیاری

شبنم نے سال 2008 میں اپنے والدین، بھائیوں اور بھابھی سمیت کنبہ کے 7 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا تھا۔ شبنم کو اس جرم میں پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

لکھنؤ: آزاد ہندوستان میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو پھانسی پر لٹکانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ خاتون کا نام شبنم ہے اور وہ امروہہ کے باون کھیڑی کی رہنے والی ہے۔ شبنم نے سال 2008 میں اپنے والدین، بھائیوں اور بھابھی سمیت کنبہ کے 7 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا تھا۔ شبنم کو اس جرم میں پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے اور اب صدر نے بھی اس کی رحم کی عرضی کو نامنظور کر دیا ہے۔

Published: undefined

شبنم کے سلیم نامی ایک شخص سے ناجائز تعلقات تھے اور اس کے اہل خانہ اس رشتہ کے خلاف تھے۔ اس سے بوکھلا کر شبنم نے اپنے اہل خانہ کو پہلے چائے میں نشیلی اشیاء دی اور اس کے بعد بیہوشی کی حالت میں کلہاڑی سے بے رحمی سے ان کا قتل کر دیا گیا۔

Published: undefined

شبنم کے جرم کو گھناؤنا قرار دیتے ہوئے امروہہ ضلع عدالت نے سال 2010 میں اسے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ ہائی کورٹ نے بھی اس سزا کی توثیق کی اور بعد میں اس فیصلے کے خلاف داخل کی گئی عرضی کو سپریم کورٹ نے سال 2015 میں خارج کر دی۔ بعد میں صدر جمہوریہ نے شبنم کی رحم کی عرضی کو بھی خارج کر دیا۔ خواتین کو پھانسی دینے کا انتظام صرف متھرا جیل میں ہے، لہذا وہاں شبنم کو پھانسی پر لٹکانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پھانسی کے لیے میرٹھ سے جلاد کو طلب کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں شبنم کے ساتھ اس کے عاشق سلیم کو بھی پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔

Published: undefined

شبنم نے جس وقت اپنے عاشق سلیم کے ساتھ مل کر اپنے کنبہ کو موت کے گھاٹ اتارا تھا اس وقت اس کی شادی نہیں ہوئی تھی اور پھر بھی وہ سات مہینے کی حاملہ تھی۔ جیل میں ہی اس کا ایک بیٹا پیدا ہوا جو اس وقت تقریباً 13 سال کا ہے اور بلند شہر میں کسی فیملی میں اس کی پرورش ہو رہی ہے۔ شبنم اس وقت رام پور جیل میں قید ہے اور جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اس کا ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کے لیے عدالت کو درخواست ارسال کر دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined