قومی خبریں

وکاس دوبے کے گرفتار شدہ ساتھی ششی کانت نے ‘کانپور انکاؤنٹر’ سے اٹھایا پردہ

گھر کی چھت سے ہوئی فائرنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ششی کانت نے کہا کہ “ہمیں آناً فاناً میں ایسا کرنے کا حکم ملا اور وہ حکم وکاس دوبے نے ہی دیا تھا۔”

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانپور انکاؤنٹر معاملہ میں ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کے ساتھی ششی کانت نے پولس کے ذریعہ کی گئی پوچھ تاچھ میں کئی باتوں کا انکشاف کیا۔ اس نے کانپور انکاؤنٹر کے بارے میں پوری تفصیل پولس کے سامنے رکھی اور کہا کہ وکاس دوبے کی ہدایت پر ہی 3-2 جولائی کی شب 8 پولس اہلکاروں پر گولی چلائی گئی تھی۔ ششی کانت عرف سونو پانڈے نے یہ بیان ایک خبر رساں ادارہ کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بھی اس وقت دیا جب پولس اسے گرفتار کر کے لے جا رہی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ "8 پولس اہلکاروں کو بڑی بے رحمی سے مارا گیا۔ یہ سب کچھ وکاس دوبے کی ہدایت پر ہوا۔"

Published: 15 Jul 2020, 5:40 PM IST

گھر کی چھت سے ہوئی فائرنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ششی کانت نے کہا کہ "ہمیں آناً فاناً میں ایسا کرنے کا حکم ملا اور وہ حکم وکاس دوبے نے ہی دیا تھا۔" پولس کے ذریعہ کی گئی پوچھ تاچھ میں ششی کانت نے واقعہ کے بعد اپنے فرار ہونے کے تعلق سے بھی جانکاری دی۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ واردات کے بعد وہ گھر سے کیوں بھاگا اور اپنا سر کیوں منڈا لیا، تو اس نے کہا کہ "میری ماں نے مجھے بھگا دیا تھا۔ میرے والد کی موت ہو چکی ہے اس لیے میں نے اپنا سر منڈا لیا تھا۔" پھر جب اس سے یہ سوال کیا گیا کہ واردات کے دوران پولس افسر دیویندر مشرا کا قتل کس نے کیا تھا، جواب ملا کہ "میں نے مشرا کا قتل نہیں کیا۔"

Published: 15 Jul 2020, 5:40 PM IST

قابل ذکر ہے کہ ششی کانت کو منگل کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور اس دوران پولس نے اس کے پاس سے واردات میں پولس سے لوٹی گئی دو رائفل بھی برآمد کی ہے۔ اس طرح اب پولس سے لوٹے گئے سبھی اسلحے برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ایڈیشنل ڈی جی پی (نظام قانون) پرشانت کمار نے اس سلسلے میں بتایا کہ ششی کانت عرف سونو پانڈے پر 50 ہزار روپے کا انعام تھا۔ وہ کانپور کے بکرو گاؤں میں گزشتہ 3-2 جولائی کی شب وکاس دوبے کے ساتھیوں کے ذریعہ گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 8 پولس اہلکاروں کے قتل واقعہ کا ملزم ہے۔ اس نے کانپور انکاؤنٹر میں شامل ہونے کی بات بھی قبول کر لی ہے۔

Published: 15 Jul 2020, 5:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Jul 2020, 5:40 PM IST