قومی خبریں

سپریم کورٹ: سینئر صحافی ونود دوا کی گرفتاری پر 15 جولائی تک روک

ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے بتایا کہ پولس نے دوا کو ایک سوالنامہ بھیجا تھا جس کا انہوں نے جواب دے دیا ہے، لیکن اب پولیس انہیں ہراساں کرنے پر اتر آئی ہے اور ایک کے بعد ایک سوالنامے بھیج رہی ہے۔

سپریم کورٹ 
سپریم کورٹ  

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وطن سے غداری کے معاملے میں سینئر صحافی ونود دوا کی گرفتاری پر حکم امتناع کو 15 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے ہماچل پردیش پولیس کو مہر بند لفافے میں اب تک کی گئی تحقیقات کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

جسٹس ادے امیش للت، جسٹس ایم ایم شانتن گودر اور جسٹس ونییت سرن پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ونود دوا کو پولیس کے ضمنی سوالنامے کا جواب دینے سے منع کیا۔ عدالت عظمی میں ونود دوا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے دلیل دی کہ ہماچل پولیس تفتیش کے نام پر انہیں ہراساں کر رہی ہے۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے بتایا کہ پولس نے دوا کو ایک سوالنامہ بھیجا تھا جس کا انہوں نے جواب دے دیا ہے، لیکن اب پولیس انہیں ہراساں کرنے پر اتر آئی ہے اور ایک کے بعد ایک سوالنامے بھیج رہی ہے۔ اس پر جسٹس للت نے کہا کہ دوا کو اب کسی سوالنامے کا جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

اس کے بعد بنچ نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ اب تک کی تفتیش کی رپورٹ مہر بند لفافے میں کورٹ کی رجسٹری کو پیش کرے۔ تاہم، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی طرف سے پیش ہوکر اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملے کی جانچ کو روکنے کے مترادف ہوگا۔ اس پر جسٹس للت نے کہا کہ انہوں نے یہ حکم صرف سوالنامے کے سلسلے میں دیا ہے۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

جسٹس للت نے کہا کہ "تحقیقات کے دوران آپ بار بار سوالنامے بھیجنے کے سوا ہر چیز جاری رکھ سکتے ہیں۔ آپ مزید سوالنامے کا گولہ نہ داغیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے ہماچل پردیش پولیس کے سوالات پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ اگر ونود دوا کے خلاف درج ایف آئی آر میں لگائے گئے الزامات میں میرٹ نہیں پائی گئی تو وہ ایف آئی آر کو ختم کردے گی۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

قابل ذکر ہے کہ 14 جون کو عدالت عظمی نے اگلے احکامات تک ونود دوا کی گرفتاری پر روک لگا دی تھی، لیکن ہماچل پردیش پولیس کو تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔ سینئرصحافی ونود دوا نے شملہ میں بی جے پی کے لیڈر اجے شیام کے ذریعہ درج کرائی گئي ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے عدالت عظمی سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد آج ایک خصوصی سماعت کے لئے ایک بنچ تشکیل دی گئی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے ونود دوا پر ایسی خبر پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے جس سے فرقہ وارانہ فسادات پھیلنے کا امکان ہے اور اسی الزام میں ان کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کرایا ہے۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Jul 2020, 6:09 PM IST