قومی خبریں

کوٹا میں ایک اور طالب علم کی خودکشی، پھندے سے لٹکی ملی لاش!

اتر پردیش کے قنوج کا رہنے والا طالب علم عروج خان تقریباً ایک سال سے کوٹا میں رہ کر نیٹ کی تیاری کرہا تھا۔ جس فلیٹ میں اس نے خودکشی کی اس میں وہ 20 دن پہلے ہی شفٹ ہوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

 

مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے مشہور شہر کوٹا کی شناخت اب طلبہ کی خودکشی کے حوالے سے بھی ہونے لگی ہے۔ یہاں رہ کر امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ کی خودکشی کی افسوسناک خبریں اس شہر سے مسلسل آتی رہتی ہیں۔ خودکشی کے واقعات کو روکنے کے لیے ایک طرف ضلع کلکٹر ڈاکٹر رویندر گوسوامی ’ڈِنر وِد کلکٹر‘ کے ذریعے کوشش کر رہے ہیں تو وہیں پولیس انتظامیہ بھی خودکشی کو روکنے کی ہر ممکن مسلسل میں لگی ہوئی ہے، مگر خودکشی ہیں کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں۔

Published: undefined

ایسی ہی خودکشی کا ایک افسوسناک واقعہ منگل کو سامنے آیا ہے جس میں کوچنگ کے ایک طالب علم نے اپنے گلے میں پھندہ لگا کر خود کشی کرلی۔ یہ طالب علم گورو سہائے گنج کوتوالی کے سمدھن علاقہ کا رہنے والا تھا اور گزشتہ ایک سال سے کوٹا میں رہ کر NEET کی تیاری کر رہا تھا۔ اس ضمن میں ڈیوٹی آفیسر گیان سنگھ نے بتایا کہ اتر پردیش کے قنوج کا رہنے والا طالب علم عروج خان تقریباً ایک سال سے کوٹا میں رہ رہا تھا۔ جس فلیٹ میں عروج  نے خودکشی کی ہے، اس فلیٹ میں وہ 20 دن پہلے ہی شفٹ ہوا تھا۔ طالب علم نے خودکشی جیسا انتہائی قدم کیوں اٹھایا؟ یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

Published: undefined

پولیس نے بتایا کہ طالب علم وگیان نگر کے ایک اپارٹمنٹ میں رہ کر NEET امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ طالب علم نے کل رات پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ صبح جب گارڈ کو علم ہوا تو اس نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر طالب علم کی لاش کو پھندے سے نکال کر ایم بی ایس اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دیا۔

Published: undefined

پولیس کے مطابق ہاسٹل کے کمرے کو سیل کر دیا ہے۔ طالب علم کے گھر والوں کو خودکشی کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے اور ان کے پہنچنے کے بعد لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔ واضح رہے کہ کوٹا میں 2024 کی ابتدا سے لے کر اب تک 6 کوچنگ طلباء موت کو گلے لگا چکے ہیں جبکہ گزشتہ سال 2023 کوچنگ کے 28 طلباء نے خودکشی کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined