قومی خبریں

انگریزوں پر ٹیپو سلطان کی فتح ظاہر کرنے والی پینٹنگ کی نیلامی 30 مارچ کو

پینٹنگ میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ میسور کے حکمراں حیدر علی اور ان کے بیٹے ٹیپو سلطان کی جنگ کو انتہائی واضح انداز میں دکھایا گیا ہے۔

پولیلور کی جنگ کی پینٹنگ
پولیلور کی جنگ کی پینٹنگ تصویر سوشل میڈیا

انگریزوں پر ٹیپو سلطان کی فتح ظاہر کرنے والے پولیلور کی لڑائی پینٹنگ آئندہ بدھ یعنی 30 مارچ کو نیلام ہونے جا رہی ہے۔ فائن آرٹ کمپنی ساوتھبی آرٹس آف دی اسلامک ورلڈ اینڈ انڈیا پروگرام میں انیسویں صدی کی پیٹنگ کی نیلامی کرے گی۔ اس پینٹنگ میں انگریزوں کے خلاف ٹیپو سلطان کی جنگ کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ پولیلور کی جنگ میں ٹیپو سلطان نے فتح حاصل کی تھی۔ یہ پینٹنگ 10 میٹر چوڑی ہے جسے بنانے کے لیے 1820-1799 کے درمیان سیرنگ پٹم کے مقامی لوگوں کے بنائے ہوئے کاغذ کی 10 شیٹوں کا ساتعمال ہوا ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 5 سے 8 کروڑ روپے ہے۔ یہ 1780 کی دوسری اینگلو میسور جنگ پر بنی تین پینٹنگز میں سے دوسری ہے۔

Published: undefined

اس پینٹنگ میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ میسور کے حکمراں حیدر علی اور ان کے بیٹے ٹیپو سلطان کی جنگ کو انتہائی واضح انداز میں دکھایا گیا ہے۔ پینٹنگ میں اس منظر کو ظاہر کیا گیا ہے جب ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرف سے دو گولہ بارود داغے گئے۔ مورخ ولیم ڈلرمپل کہتے ہیں ’’یہ پینٹنگ یقیناً سرمایہ دارانہ نظام کی شکست کی سب سے بڑی ہندوستانی تصویر ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ٹیپو سلطان غالباً سب سے اثردار حریف تھے جس کا ایسٹ انڈیا کمپنی نے کبھی سامنا کیا تھا۔ ٹیپو سلطان نے دکھایا تھا کہ ہندوستانی دوبارہ لڑ سکتے ہیں، جیت سکتے ہیں، یوروپی لوگوں کے خلاف انہی کی پالیسی استعمال کر انھیں ہرا سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

ڈلرمپل کہتے ہیں کہ ’’پولیلور کی لڑائی میں پہلی بار یوروپین فوج ہندوستان میں شکست کھائی تھی۔ اس پینٹنگ میں ہر شخص کے چہرے پر خوف، جوش اور خونریزی دیکھ سکتے ہیں۔‘‘ ڈلرمپل نے یہ بھی بتایا کہ ٹیپو سلطان نے انگریزوں کی خطرناک باہریوں کی شکل میں شناخت کی تھی۔ پولیلور میں ان کی جیت کے اس وقت ملک کے کسی بھی دوسرے حکمراں کے مقابلے میں کافی اثردار معنی تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined