قومی خبریں

امریندر سنگھ نے براہ راست ادائیگی کے مسئلے پر آڑھتیوں کو یقین دہانی کروائی

امریندر سنگھ نے کہا کہ پنجاب میں آڑھتیے خریداری کے نظام کا اٹوٹ حصہ بنے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمہ کو آڑھتیوں کے ریاستی حکومت کی جانب سے بقایا 131 کروڑ روپیے جاری کرنے کا حکم دیا۔

امریندر سنگھ، تصویر یو این آئی
امریندر سنگھ، تصویر یو این آئی 

چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اناج کی خریداری کی ادائیگی براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں ڈالنے کے مسئلے پر کسی طرح کی چھوٹ نہ دینے پر مرکز کے تازہ احکامات کے مد نظر آڑھتیوں کو ان کی حکومت کی جانب سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

Published: undefined

ریاست کے آڑھتیوں کے ساتھ ورچول میٹنگ کے دوران وزیراعلیٰ نے آج یہاں کہا کہ ’میرے دروازے آپ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ ریاستی حکومت ان کے ساتھ کھڑی رہے گی اور کسانوں کو آڑھتیوں کی جانب سے ادائیگی کرنے کے نظام کو تباہ کرنے لیے مرکزی حکومت کے اقدام کے خلاف لڑائی لڑے گی‘۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آڑھتیے خریداری کے نظام کا اٹوٹ حصہ بنے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمہ کو آڑھتیوں کے ریاستی حکومت کی جانب سے بقایا 131 کروڑ روپیے جاری کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے ڈی بی ٹی کے مسئلے پر وزیراعظم نریندر مودی سے ملنے کے لیے وقت مانگا ہے جو مختلف ریاستوں کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

Published: undefined

کیپٹن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے 19 مارچ کو وزیراعظم کو خط لکھا تھا۔ مرکزی وزیرداخلہ سے ذاتی طور پر بات چیت کی تھی اور مرکزی وزیر نے انھیں اس مسئلے پر مدد کی یقین دہانی کروائی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے فوڈ، سول سپلائیز اور صارفین کے امور کے وزیر بھارت بھوشن آشو نے اس مسئلے پر شاہ سے ملاقات کی تھی۔

Published: undefined

فیڈریشن آف آڑھتیہ ایسوسی ایشن آف پنجاب نے ہریانہ پر الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت کی ڈی بی ڈی کی تجویز کو منظور کرکے ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ انہوں نے پڑوسی ریاست کے وزیراعلیٰ ایم ایل کھٹر اور وزیراعظم کو ایک سکے کے دو پہلو قرار دیا۔ انہوں نے کیپٹن سنگھ سے کہا کہ ہم آپ پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined