راجستھان ہائی کورٹ۔ تصویر آئی اے این ایس
سبھاش کپور کی ہدایت کاری میں بن رہی اکشے کمار اور ارشد وارثی کی فلم ’جالی ایل ایل بی 3‘ کو بڑی راحت ملی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے نہ صرف فلم کی شوٹنگ پر روک لگانے کی عرضی خارج کر دی ہے بلکہ فلم کے خلاف عرضی داخل کرنے والے چندربھان راٹھور کو بھی صاف الفاظ میں نصیحت پیش کی ہے۔ عدالت نے اجمیر ضلع بار ایسو سی ایشن کے صدر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کسی فلم کی شوٹنگ پر صرف اس لیے روک نہیں لگائی جا سکتی کہ آپ کو کوئی اندیشہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ کوئی بھی دعویٰ خدشات پر نہیں چل سکتا۔
Published: undefined
’جالی ایل ایل بی 3‘ کے خلاف اجمیر میں دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس اشوک جین کی عدالت نے کہا، ’’کوئی بھی دعویٰ خدشات پر نہیں چل سکتا۔ فلم ابھی بن رہی ہے۔ ایسے میں یہ کہنا صحیح نہیں ہوگا کہ اس میں جج اور وکیلوں کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ صرف خدشہ ہے اور کچھ نہیں۔‘‘
Published: undefined
جسٹس جین نے اپنے حکم میں سنیمیٹوگرافی ایکٹ-1952 کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریلیز سے پہلے فلم کا مواد عوامی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ فلم کے کسی منظر کو لے کر اگر اعتراض ہے تو اس کے لیے سینسر بورڈ ہے۔ وہاں شکایت اور اپیل کا نظم ہے۔
Published: undefined
دراصل اجمیر ضلع بار ایسو سی ایشن کے صدر چندربھان راٹھور نے فلم جالی ایل ایل بی-3 کے خلاف مقامی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم کے پہلے دو حصوں میں بھی عدلیہ اور وکیلوں کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا تھا۔ اب تیسرے حصہ میں بھی ایسا ہی اندیشہ ہے۔ اس لیے اس کی شوٹنگ پر روک لگنی چاہیے اور ایک کمیٹی تشکیل کرکے فلم کی جانچ ہونی چاہیے۔
Published: undefined
اس عرضی کے خلاف فلم سے جڑے اداکار اکشے کمار، ارشد وارثی اور فلم ہدایت کار سبھاش کپور کی طرف سے ہائی کورٹ میں نظرثانی عرضی دائر کی گئی تھی۔ ان کی طرف سے سینئر وکیل آر کے اگروال نے دلیل دی کہ، ‘‘کسی فلم کی کہانی، منظر یا مکالمہ پر آخری فیصلہ سینسر بورڈ کا ہوتا ہے۔ عدالت تبھی مداخلت کر سکتی ہے جب فلم سینسر بورڈ سے پاس ہوکر ریلیز ہو، نہ کہ اس سے پہلے‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined