قومی خبریں

کورٹ کمشنر عہدہ سے برطرف کیے جانے کے بعد اجئے مشرا کا بیان آیا سامنے

اجئے مشرا نے کہا کہ ’’میں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے، لیکن وشال نے جو کیا وہ غلط کیا، میرے اوپر الزام لگائے گئے، سروے کے دوران میں اپنے راستے جاتا تھا، وہ اپنے راستے، مجھے اس کی امید نہیں تھی۔‘‘

اجئےمشرا
اجئےمشرا اے این آئی

گیان واپی مسجد کا سروے بھلے ہی کورٹ کمشنر رہے اجئے مشرا کی قیادت میں مکمل ہوا ہو، لیکن اس کی رپورٹ وہ داخل نہیں کر پائیں گے۔ ایسا اس لیے کیونکہ وارانسی کورٹ نے انھیں کورٹ کمشنر عہدہ سے برطرف کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اجئے مشرا نے میڈیا میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاست کا شکار ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کورٹ کمشنر بنائے گئے وشال سنگھ پر شدید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے خلاف مسلم فریق کے کہنے پر کارروائی نہیں کی گئی، بلکہ وشال سنگھ کے کہنے پر مجھے ہٹایا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ گیان واپی مسجد میں سروے کے لیے تشکیل ٹیم میں وشال سنگھ اور اجئے سنگھ کو کورٹ کمشنر اجئے مشرا کا اسسٹنٹ مقرر کیا گیا تھا۔ آج کی سماعت کے دوران وشال سنگھ کو کورٹ کمشنر بنا کر انھیں سروے کی رپورٹ تیار کرنے کو کہا گیا ہے اور اس کام میں اجئے سنگھ ان کی مدد کریں گے۔ اس فیصلے کے بعد اجئے مشرا نے وشال سنگھ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے وشال سنگھ کے نام ایک پیغام دیا جس میں کہا کہ خود اٹھنے کے لیے کسی دوسرے کو گرانا نہیں چاہیے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میں اپنے آپ میں درست تھا، اگر مجھ سے دقت تھی تو آ کر بات کرنی چاہیے تھی، انھوں نے یہ بہت غلط کیا۔‘‘

Published: undefined

اجئے مشرا نے کہا کہ مجھے ہٹائے جانے کی وجہ پتہ نہیں ہے۔ بس وشال سنگھ کو اعتراض ہے۔ انھیں میرے سامنے بیٹھ کر بتانا چاہیے تھا کہ میں نے کیا غلط کیا ہے۔ یہ سیاست ہے۔ میں اس سیاست کو سمجھ گیا ہوں، میرا سیدھاپن ہی میری غلطی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے، لیکن وشال نے جو کیا وہ غلط کیا۔ میرے اوپر الزام لگائے گئے۔ سروے کے دوران میں اپنے راستے جاتا تھا، وہ اپنے راستے۔ مجھے اس کی امید نہیں تھی۔ لیکن عدالت کا احترام ہے، اس لیے خاموش بیٹھوں گا۔ میں اپنی جگہ درست ہوں، کوئی غلط کام نہیں کیا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined