قومی خبریں

بی جے پی، اے اے پی حکومتوں کے خلاف ’پول کھول یاترا‘ کو اجے ماکن نے دکھائی جھنڈی

دہلی کانگریس کے صدر چودھری انیل کمارنے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حکومتوں کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے تاجر اور دکاندار پریشان ہیں۔

کانگریس کی ’پول کھول یاترا‘
کانگریس کی ’پول کھول یاترا‘ 

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں عوامی بیداری مہم کے تحت’ پول کھول یاترا‘ آج پانچویں دن نئی دہلی پارلیمانی حلقہ کے قرول باغ اسمبلی میں نکالی گئی۔ ’پول کھول یاترا‘ کو کانگریس جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے جھنڈی دکھا کر شیومندر، آریہ سماج روڈ، باپا نگر، قرول باغ سے شروع کیا۔ پول کھول یاترا میں ہزاروں کی تعداد میں شامل ہوئے کانگریس کارکنوں میں خواتین کانگریس، یوتھ کانگریس، این ایس یو آئی، سیوا دل، ضلع اور بلاک کانگریس کے عہدیدار بھی موجود تھے۔

Published: undefined

’پول کھول یاترا‘ میں چودھری انل کمارکے ساتھ سابق مرکزی وزیر اجے ماکن اور کرشنا تیرتھ، ضلع صدر شری مدن کھیروال، ریاستی نائب صدر جئے کشن، ابھیشیک دت، سابق ایم ایل اے انل بھاردواج، راجیش جین، درشنارام کمار، وجے لوچو، کنورکرن سنگھ، دہلی پردیش خواتین کانگریس کی صدر امرتا دھون، یوتھ کانگریس کے صدر رنوجے سنگھ لوچو، برہم یادو، کونسلر سشیلا کھوروال، سندیپ تنور، نریش شرما نیتو، انیل ککریجا، کملیش چودھری، پوجا دھانک، ایس سی شعبہ کے چیئرمین سنیل کمار، انل متر، مہندر بھاسکر، جئے کشن بھارتی، سچن کھورانہ خاص طور پر موجود تھے۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے کہا کہ قرول باغ علاقے میں مخلوط برادری کے لوگ رہتے ہیں، جن میں زیادہ تر چھوٹا موٹا کاروبار چلا نے والے پسماندہ طبقہ کے تاجر اپنی روزی روٹی چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل دو سالوں میں کووڈ وبائی لاک ڈاؤن سے متاثر ان کا کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کانگریس نے اروند کجریوال حکومت سے لگاتار تاجروں کی مالی مدد کرنے کی مانگ کے باوجود بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی نا اہلی کی وجہ سے دوبار طویل لاک ڈاؤن کے بعد بھی انہیں کوئی مدد نہیں دی گئی۔ انل کمار نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے غلط نفاذ کی وجہ سے چھوٹے تاجروں، دکانداروں، درمیانے درجے کے تاجروں کا کاروبار مکمل طور پر بند ہو گیا اور ان کے ساتھ کام کرنے والے مزدور اور ساتھی کاروباری بھی متاثر ہوئے، کاروبار مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

Published: undefined

دہلی کانگریس صدرنے کہا کہ کیجریوال کی طرف سے لاک ڈاؤن کے دوران راحت دینے کے بڑے بڑے وعدے کرنے کے باوجود لاک ڈاؤن کے دوران تاجروں کی بند دکانوں کے بجلی کے بڑھے ہوئے بل دہلی حکومت کی نااہلی اور لاپرواہی کو بے نقاب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے لگاتار بجلی کی شرحوں سے سر چارج کو کم کرنے کی مانگ کی جا رہی ہے لیکن کیجریوال نے بجلی صارفین کو کوئی راحت نہیں دی۔

Published: undefined

چودھری انل کمار نے کہا کہ بی جے پی زیراقتدار کارپوریشنوں کی صفائی کے نظام کے تئیں بے حسی اس بات سے ثابت ہوتی ہے کہ ایم سی ڈی کے پاس صفائی کے لیے 83 واٹر اسپرنکلر اور 24 مکینیکل سویپنگ ڈیوائس خریدنے کے لیے پیسہ تو ہیں لیکن پانی کے چھڑکاؤ اور مکینیکل سویپنگ ڈیوائس چلانے کے لیے ڈرائیور نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے بی جے پی حکومت والی دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسٹوروں میں پڑی مشینیں آہستہ آہستہ خراب ہو رہی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے ایم سی ڈی کی تمام اسکیموں کی ادائیگی دستاویزات میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے کونسلر سمیت افسران پھل پھول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کا نعرہ دینے والی بی جے پی کے کارپوریشنوں کے پاس نالیوں اور سڑکوں سے ملبہ اٹھانے والے ٹرکوں اور گاڑیوں کے لیے بھی ڈرائیور دستیاب نہیں ہیں۔

Published: undefined

اجے ماکن نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے تیل کمپنیاں بے لگام ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے آج پٹرول 108.64 روپے ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اے اے پی حکومتوں کے دور میں آج غریب، مزدور، متوسط اور نچلے طبقوں سمیت خواتین کو مہنگائی زیادہ پریشان کر رہی ہے کیونکہ روزمرہ کی اشیاء، سبزیوں اور خوردنی تیل سمیت رسوئی گیس کی قیمتیں بھی پٹرولیم مصنوعات کی رفتارسے روزانہ بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی اپنے ’من کی بات‘ میں ملک کے باشندوں سے خطاب کرتے وقت بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، روزی روٹی کے لیے جدوجہد کر رہے غریب مزدوروں کی بات کیوں نہیں کرتے؟ کیوں ’من کی بات‘ کو اسپانسرڈ کر کے ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined