قومی خبریں

اجے ماکن نے عام آدمی پارٹی حکومت کے تعلیمی نظام کی قلعی کھول دی

اجے ماکن نے دہلی کی عآپ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے غربت کے باعث اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرایا، جس سے پاس ہونے والے طلباء کی تعداد میں اضافہ ہوا

<div class="paragraphs"><p>اجے ماکن / ویڈیو گریب</p></div>

اجے ماکن / ویڈیو گریب

 

کانگریس کے خزانچی اور سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے دہلی میں عام آدمی پارٹی کی سب سے زیادہ مشتہر تعلیمی پالیسی کی پول کھول دی۔ انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کی خراب آب و ہوا اور تعلیم کے شعبے میں دہلی کو نقصان پہنچانے کے تعلق سے اعداد و شمار پیش کئے۔ دہلی اسمبلی انتخابات سے چار روز قبل کی گئی پریس کانفرنس میں دہلی کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی پر زبردست حملہ بولا اور یہ کانفرنس ’عآپ کے پاپ’ کے سلسلہ کی نئی قسط سانسوں پر گھات، تعلیم پر آگھات‘ یعنی سانسوں پر حملہ، تعلیم پر وار، کے عنوان سے کی گئی۔

Published: undefined

ماکن نے دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت کو تعلیم کے شعبے میں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اسکولی تعلیم ہی دہلی حکومت کے ماتحت ہے اور اس کے معیار کا اندازہ یہاں کے بارہویں جماعت کے نتائج سے لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار کے ذریعہ بتایا کے شیلا یعنی کانگریس حکومت کے آخری سال میں جتنے بچوں نے بارہویں جماعت پاس کی ان کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد تھی جبکہ دہلی کی آبادی میں اضافہ کے باوجود اور عام آدمی پارٹی کی جادوگری کے باوجود یہ تعداد ایک لاکھ 46 ہزار تک ہی پہنچی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر سال یہ تعداد کم ہوئی ہے اور گزشتہ سال یہ تعداد بڑھی ضرور ہے جو کانگریس کے سال 2023-14 کے مقابلے کم تھی لیکن اس کے پیچھے بھی وجہ ملک کی معیشت اور بڑھتی غربت رہی کیونکہ زیادہ تر لوگوں نے اپنے بچوں کو نجی اسکولوں سے نکال کر سرکاری اسکولوں میں داخلہ کرایا جس کی وجہ سے بارہویں جماعت میں امتحان میں پاس ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھی۔

Published: undefined

اجے ماکن نے کہا کہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے دور میں سرکاری اسکول اتنے اچھے ہو گئے کہ لوگوں نے اپنے بچوں کو نجی اسکولوں سے نکال کر سرکاری اسکولوں میں داخل کرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بھی غلط انداز سے تشہیر کی گئی کیونکہ نجی اسکولوں میں داخلہ لینے والوں کی تعداد زیادہ ہے اور سرکاری اسکولوں میں کم ہے۔ ماکن نے کہا کہ یہ اعداد و شمار زیادہ چوکانے والے ہیں کیونکہ سال 2013-14 میں جو سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے والوں کی تعداد بڑھ رہی تھی اور نجی اسکولوں میں یہ تعداد کم ہو رہی تھی وہ عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد الٹ گئی اور کووڈ سے پہلے نجی اسکولوں میں داخلہ لینے والے طلباء کی تعداد بڑھ گئی اور سرکاری اسکولوں میں یہ تعداد کم ہو گئی۔ ماکن نے پوچھا کہ کیا اس کو تعلیم کے شعبہ کے لئے اچھا معیار کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شعبہ تعلیم میں کانگریس حکومت کے مقابلے کچھ کام نہیں ہوا اور موجودہ حکومت نے اس کے معیار کو کم کر دیا۔

Published: undefined

اس موقع پر انہوں دہلی کی خراب ہوتی ہوئی فضائی آلودگی کے لئے بھی موجودہ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے اعداد و شمار کے ذریعہ بتایا کہ سب سے زیادہ آلودگی گاڑیوں سے پھیلتی ہے، جس کے لئے موجودہ حکومت نے کچھ کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے جو اپنی گاڑیاں لینی شروع کیں اس کی وجہ نقل و حمل کا ناقص عوامی نظام رہا۔ انہوں نے بتایا کہ جب کانگریس کی حکومت تھی تو لوگ عوامی ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے تھے کیونکہ اس وقت بسوں کی حالت بھی اچھی ہوتی تھی اور ان کی تعداد بھی زیادہ تھی۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی حکومت پر الزام لگایا کہ ان کے دور میں بسوں کی تعداد بھی کم ہو گئی ہے اور لوگوں کو اب یقین بھی نہیں رہا کہ بس آئے گی بھی یا نہیں۔

ماکن نے کہا کہ دونوں شعبوں میں دہلی کی موجودہ حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے اور عوام کو ووٹ ڈالتے وقت یہ باتیں ذہن میں رکھنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام کو شیلا دکشت کی قیادت والی کانگریس حکومت کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined