قومی خبریں

اب ایودھیا کے سَنتوں نے سیف علی خان کی’تانڈو‘ کے خلاف اٹھائی آواز

مہنت پرمہنس داس نے کہا ہے کہ ویب سیریز ’تانڈو‘ میں بھگوان رام اور بھگوان شیو کی بے عزتی کی گئی ہے جو ہندوؤں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

سیف علی خان کی ویب سیریز ’تانڈو‘ زبردست طریقے سے تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ کئی ریاستوں میں اس کے خلاف کیس درج ہو چکے ہیں اور اتر پردیش کی یوگی حکومت میں شامل کئی وزراء نے بھی اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ اب ایودھیا کے سَنت بھی ویب سیریز ’تانڈو‘ کے خلاف متحد ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق تپسوی چھاؤنی کے مہنت پرمہنس داس نے ویب سیریز ’تانڈو‘ پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اداکاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

مہنت پرمہنس داس نے اپنے بیان میں نہ صرف ’تانڈو‘ کی ٹیم کو غصہ کا نشانہ بنایا ہے بلکہ مسلم طبقہ اور علماء حضرات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ویب سیریز میں بھگوان رام اور بھگوان شیو کی بے عزتی کی گئی ہے۔ یہ ہندو مذہب کی بے عزتی ہے۔ میں مسلم مولویوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کا کیا رد عمل ہوتا اگر ان کے مذہب کو نشانہ بنایا جاتا۔ وہ ہر موقع پر فتویٰ جاری کرتے ہیں، اب وہ خاموش کیوں ہیں؟‘‘

Published: undefined

مہنت پرمہنس داس نے مسلم اداکاروں پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ پیسہ کمانے کے لیے ہندو مذہب کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ مسلم مذہبی پیشواؤں سے مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے یہ گزارش بھی کی کہ علی عباس ظفر جیسے فلمسازوں کے لیے گائیڈ لائنس جاری کریں۔

Published: undefined

ہنومان گڑھی کے مہنت راجو داس نے ویب سیریز ’تانڈو‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’افسوسناک‘ اور ’سناتن مذہب‘ کا مذاق بنانا ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کیا اس سیریز کے اداکار اس طرح سے دیگر مذاہب کی بے عزتی کرنے کا جوکھم اٹھا سکتے ہیں؟‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ویب سیریز پر فوری پابندی عائد کی جانی چاہیے اور جنھوں نے اسے بنایا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ اگر کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو ایودھیا کے سنت اپنے تانڈو کی شروعات کریں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • گزشتہ 10 سالوں میں بنے کئی قوانین یا قوانین میں کی گئیں ترامیم امتیازی سلوک کی واضح مثال، آئیے کچھ قوانین پر ڈالیں نظر

  • ,
  • ’کانگریس نے سخت قانون بنا کر نوجوانوں کو پیپر لیک سے آزادی دلانے کا عزم کیا ہے‘، نیٹ پیپر لیک معاملہ پر راہل گاندھی کا رد عمل