راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / قومی آواز / وپن
نئی دہلی: کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمیشن گیانیش کمار الیکشن کمیشن پر ایک بار پھر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، ’’گنانیش جی، ہم نے چوری پکڑی تب آپ کو تالا لگانا یاد آیا - اب چوروں کو بھی پکڑیں گے۔ تو بتائیے سی آئی ڈی کو شواہد کب فراہم کیے جائیں گے؟‘‘
خیال رہے کہ راہل گاندھی الیکشن کمیشن پر لگاتار ووٹ چوری کے الزمات عائد کر رہے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے ثبوت پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ منظم طریقہ سے ووٹوں کو حذف کرنے کا کھیل چل رہا ہے اور الیکشن کمیشن چوروں کو بچا رہا ہے۔
Published: undefined
ووٹ چوری کے انہی الزامات کے درمیان الیکشن کمیشن نے ووٹر شناخت اور لسٹ میں شفافیت بڑھانے کے لیے ایک نیا تکنیکی اقدام شروع کیا ہے۔ کمیشن نے اپنے ای سی آئی نیٹ پورٹل اور درخواستوں پر پر الیکٹرانک دستخط فیچر متعارف کرایا ہے، جس کے تحت اب کسی بھی ووٹر کو ریکارڈ میں شامل کرنے، نام حذف کرنے یا ترمیم کرنے کے لیے اپنی شناخت موبائل نمبر اور آدھار کے ذریعے تصدیق کرنا لازمی ہوگا۔ اس اقدام سے ووٹ حذف کے عمل کو محفوظ بنانے اور دھوکہ دہی کے امکانات کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
دراصل، راہل گاندھی نے کرناٹک کے آلند انتخابی حلقے میں تقریباً 6,000 ووٹ دھوکہ دہی کے ذریعے ہٹائے جانے کی نشاندہی کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ زیادہ تر درخواستیں جمع کرنے کے لیے اصل ووٹرز کی شناخت کا غلط استعمال ہوا اور فارم جمع کرنے کے لیے استعمال شدہ فون نمبر بھی ان ووٹروں کے نہیں تھے جن کے نام پر فارم بھرے گئے تھے۔
Published: undefined
سیاسی مبصرین کے مطابق، راہل گاندھی کا تازہ ردعمل اس بات پر زور دینے کے لیے ہے کہ صرف تکنیکی اصلاحات کافی نہیں ہیں، بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ چوروں کو پکڑ کر جوابدہی یقینی بنائی جائے اور تحقیقات کے سلسلہ میں ثبوت پیش کئے جائیں۔ الیکشن کمیشن کا نیا ای-دستخط نظام شفافیت بڑھانے اور شناخت کی درستگی کو یقینی بنانے کے لیے اہم قدم ہے لیکن راہل گاندھی کے مطابق یہ اقدامات اس بات کو یقینی نہیں بناتے کہ ووٹ چوری کرنے والے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
Amid Vote Theft Allegations, EC Secures Voter Deletion Process; Rahul Gandhi Asks, “When Will the Thieves Be Caught?”
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined