قومی خبریں

عآپ رکن اسمبلی موہنیا پر ’پانی کی کالابازاری‘ کا الزام، ہائی کورٹ نے لوک آیُکت کو 4 ہفتہ میں معاملہ نمٹانے کا دیا حکم

انسداد بدعنوانی فورم نے عآپ رکن اسمبلی دنیش موہنیا کے خلاف تقریباً 4 سال قبل شکایت درج کرائی تھی، اس تعلق سے دہلی ہائی کورٹ نے لوک آیُکت کو حکم دیا ہے کہ وہ 4 ہفتہ میں معاملہ نمٹائے۔

<div class="paragraphs"><p>دنیش موہنیا، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/DineshMohaniya">@DineshMohaniya</a></p></div>

دنیش موہنیا، تصویر @DineshMohaniya

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے سنگم وِہار سے عآپ رکن اسمبلی دنیش موہنیا کے خلاف علاقہ میں پانی کی کالابازاری کر بدعنوانی کرنے کے ضمن میں درج شکایت کو 4 ہفتہ میں نمٹانے کا حکم لوک آیُکت کو دیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منموہن اور جسس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے یہ حکم پاس کیا ہے۔

Published: undefined

انسداد بدعنوانی فورم کے قومی صدر کرشن گوپال گپتا نے تقریباً 4 سال قبل لوک آیُکت کو دہلی جَل بورڈ کے نائب صدر اور سنگم وِہار کے رکن اسمبلی دنیش موہنیا کے خلاف علاقے کے لوگوں کے ساتھ پانی کی فراہمی کرنے کے بدلے وصولی کرنے کی شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ دہلی حکومت کے ذریعہ علاقے میں لگائے گئے بورویل پر رکن اسمبلی کے لوگوں نے ناجائز قبضہ جمایا ہوا ہے اور جو شخص انھیں پیسے دیتا ہے اسی کو پانی دیا جاتا ہے۔

Published: undefined

کرشن گوپال گپتا نے بتایا کہ انسداد بدعنوانی فورم نے لوک آیُکت کو تمام ویڈیو ثبوت بھی دستیاب کرائے تھے جس میں رکن اسمبلی اور ان کے ساتھیوں کا شامل ہونا اس معاملے میں واضح نظر آ رہا تھا۔ علاقہ کے لوگوں نے کیمرے پر رکن اسمبلی اور ان کے لوگوں پر پانی کے بدلے وصولی کے سنگین الزام عائد کیے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فورم کے وکیل اشوک کمار نے لوک آیُکت کے سامنے کئی دیگر دستاویزی ثبوت بھی پیش کیے تھے، لیکن گزشتہ 4 سالوں میں شکایت پر کوئی پختہ کارروائی نہیں ہوئی بلکہ کارروائی کی جگہ لگاتار تاریخ ہی دی جا رہی تھی۔ شکایت میں نمٹارے سے متعلق ہو رہی تاخیر کو دیکھتے ہوئے فورم نے ہائی کورٹ کا رخ کیا جہاں سے 4 ہفتہ میں معاملہ کو نمٹانے کا حکم ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined