انڈیا اتحاد، تصویر ویپن/قومی آواز
لوک سبھا انتخاب 2024 میں بی جے پی کو اکثریت سے دور رکھنے والے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ میں آج اس وقت ایک بڑا شگاف پڑ گیا، جب عآپ نے باضابطہ طور پر اس اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ عآپ نے 2024 لوک سبھا انتخاب کے بعد سے ہی اس اتحاد سے دوری بنا لی تھی، لیکن اب جبکہ مانسون اجلاس سے عین قبل انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیاں میٹنگ کر رہی ہیں، تو عآپ نے خود کو پوری طرح سے الگ کر لیا ہے۔
Published: undefined
دراصل پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 21 جولائی 2025 سے شروع ہونے والا ہے۔ ایوان میں مودی حکومت کو گھیرنے کے لیے انڈیا اتحاد نے حکمت عملی تیار کرنے کے مقصد سے جمعہ کی شان آن لائن میٹنگ طلب کی ہے۔ ہفتہ کو دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر بھی ایک میٹنگ انڈیا اتحاد کی بلائی گئی ہے۔ ان میٹنگوں میں شرکت سے عآپ نے انکار کر دیا ہے۔ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اپنے ایک بیان میں واضح کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی انڈیا اتحاد کی میٹنگوں میں شامل نہیں ہوگی۔
Published: undefined
سنجے سنگھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ہماری پارٹی اور اروند کیجریوال نے پہلے ہی صاف کر دیا ہے کہ ہم انڈیا اتحاد سے باہر ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’عآپ پارلیمانی ایشوز پر ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے جیسی اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ تال میل بنائے رکھے گی اور ان کی حمایت کرے گی، ٹھیک اسی طرح جیسے یہ پارٹیاں عآپ کی حمایت کرتی ہیں۔‘‘ علاوہ ازیں سنجے سنگھ نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ بھی کوآرڈنیشن قائم رکھنے کی بات میڈیا کے سامنے کہی۔
Published: undefined
انڈیا اتحاد سے باہر نکلنے کے بارے میں سنجے سنگھ نے بتایا کہ یہ صرف لوک سبھا انتخاب کے لیے تیار ہوا تھا۔ اس کے بعد ہریانہ اور دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ نے تنہا قسمت آزمائی کی۔ پنجاب اور گجرات میں ہوئے ضمنی انتخابات میں بھی عآپ نے اتحاد سے الگ راستہ اختیار کیا۔ اس طرح عآپ نے پہلے ہی انڈیا اتحاد سے دوری اختیار کر لی تھی، اور اب پارلیمنٹ میں بھی وہ اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب