قومی خبریں

عآپ اور بی جے پی نے کوڑے کے ڈھیر پر بیٹھی دہلی کو گندگی سے نجات دلانے کی جگہ عوام کو گمراہ کیا: دیویندر یادو

دیویندر یادو کے مطابق نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) نے دہلی میونسپل کارپوریشن سے جواب طلب کیا ہے کہ غازی پور لینڈ فل سے پرانا کچرا کب تک ہٹایا جائے گا؟

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / بشکریہ ایکس</p></div>

دیویندر یادو / بشکریہ ایکس

 

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے سینئر لیڈر اور ریاستی صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’راجدھانی دہلی میں تیزی سے بڑھتی شہری آبادی اور شہری ترقی کے باعث دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کچرا مینجمنٹ کے چیلنج سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہے۔ گزشتہ 17 سالوں میں دہلی میونسپل کارپوریشن کچرے کے مؤثر انتظام میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی دہلی حکومت نے یکم اگست سے 31 اگست تک صفائی مہم چلانے کا دعویٰ کیا تھا، جو مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کو صفائی کرتے ہوئے تصاویر کھنچوانے کے بجائے صفائی ملازمین کی مناسب بھرتی اور دہلی کی سڑکوں، جھگی جھونپڑی بستیوں، رہائشی کالونیوں اور غیرقانونی کالونیوں میں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔ یہی وہ علاقے ہیں جہاں کچرے کو ہٹانے یا اٹھانے کا کوئی مؤثر انتظام نہیں کیا جاتا۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کا آغاز کیا تھا، لیکن دہلی میں گندگی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ دیگر بی جے پی حکمراں ریاستوں کی طرح دہلی میں بھی یہ مہم بری طرح ناکام رہی ہے۔ دہلی میں بی جے پی کی حکومت صرف 38 فیصد کچرے کے انتظام میں ہی کامیاب ہو پائی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2025 میں یومیہ 11,842 میٹرک ٹن کچرا پیدا ہوا اور صرف 7,307 میٹرک ٹن کچرے کا ہی مؤثر طریقے سے نمٹارہ ہو سکا۔ بقیہ تقریباً 4,534 میٹرک ٹن کچرا براہِ راست لینڈ فل سائٹس پر پھینکا جا رہا ہے۔

Published: undefined

دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں عام آدمی پارٹی اور گزشتہ 6 مہینوں سے بی جے پی، دونوں پارٹیاں دہلی کی لینڈ فل سائٹس کو خالی کرانے کے بڑے بڑے وعدے کرتی آئی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ روزانہ 4500 میٹرک ٹن سے زائد کچرا ان لینڈ فل سائٹس پر پہنچ رہا ہے، جس سے حکومت کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔ لینڈ فل کی اونچائی کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن گزشتہ 30 برسوں سے نہ تو گیلے کچرے اور نہ ہی ٹھوس کچرے کے مؤثر انتظام میں کامیاب ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں پرانا جمع شدہ کچرا اور روزانہ پیدا ہونے والا نیا کچرا تینوں لینڈ فل سائٹس کی اونچائی اور رقبہ دن بہ دن بڑھا رہے ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو کے مطابق نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) نے دہلی میونسپل کارپوریشن سے جواب طلب کیا ہے کہ غازی پور لینڈ فل سے پرانا کچرا کب تک ہٹایا جائے گا؟ کیونکہ یہاں روزانہ 2400 سے 2600 میٹرک ٹن کچرا پہنچ رہا ہے، جبکہ ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ میں صرف 700 سے 1000 میٹرک ٹن کچرے کا ہی یومیہ نمٹارہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح اوکھلا لینڈ فل پر جو ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ فعال تھا، وہ اپریل 2025 سے بند ہے۔ این جی ٹی نے میونسپل کارپوریشن سے یہ بھی پوچھا ہے کہ ٹھوس کچرے کی یومیہ پیداوار اور اس کے نمٹارے کے درمیان جو بڑا فرق ہے، اسے کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس کی تفصیل پیش کی جائے۔

Published: undefined

دیویندر یادو اپنے بیان میں یہ بھی کہتے ہیں کہ موجودہ بی جے پی حکومت اور پچھلی عام آدمی پارٹی کی کیجریوال حکومت، دونوں نے دہلی کو کچرے کے انبار سے نجات دلانے کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ ان کے ذریعہ صرف عوام کو گمراہ کرنے، جھوٹے وعدے کرنے، اقتدار حاصل کرنے اور بدعنوانی کو فروغ دینے کا کام کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined