قومی خبریں

دہلی میں بلڈوزر کارروائی کے خلاف عام آدمی پارٹی سراپا احتجاج، بی جے پی دفتر کے باہر نعرے بازی

عآپ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے لوگ دہلی میں گھر گھر جا کر لوگوں سے غیر قانون وصولی کر رہے ہیں اور رقم نہیں دینے پر بلڈوزر بھیج کر مکانات مسمار کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

بلڈوزر کارروائی کے خلاف عآپ کا احتجاج / تصویر ٹوئٹر / @AamAadmiParty
بلڈوزر کارروائی کے خلاف عآپ کا احتجاج / تصویر ٹوئٹر / @AamAadmiParty 

نئی دہلی: جہانگیر پوری میں فرقہ وارانہ تشدد اور ایم سی ڈی کی جانب سے کی گئی بلڈوزر کارروائی کے بعد قوامی راجدھانی دہلی کے کئی علاقوں پر انہدامی کارروائی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ بی جے پی کی حکمرانی والی ایم سی ڈی کی اس جابرانہ کارروائی کے خلاف عام آدمی پارٹی نے بدھ کے روز بی جے پی کے دفتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

Published: undefined

مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے لوگ دہلی میں گھر گھر جا کر لوگوں سے غیر قانون وصولی کر رہے ہیں اور رقم نہیں دینے پر بلڈوزر بھیج کر مکانات مسمار کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے لوگوں نے کہا کہ بی جے پی کی غنڈہ گردی نہیں چلنے دی جائے گی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جہانگیر پوری علاقے میں بلڈوزر کی انہدامی کارروائی کے بعد دہلی میونسپل کارپوریشن نے کچھ اور علاقوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں شاہین باغ، اوکھلا سمیت کئی علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان علاقوں میں سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خلاف بڑی مہم چلائی جائے گی۔

Published: undefined

اس سے قبل عام آدمی پارٹی نے جنوبی دہلی کے سری نواس پوری میں واقع ایک مندر کو ہٹانے سے متعلق نوٹس بھیجے جانے کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔ سری نواسپوری دہلی کے ان مقامات میں سے ایک ہے جسے مرکزی ایجنسیاں دوبارہ تیار کر رہی ہیں۔ مرکزی وزارت نے 13 اپریل کو سری نواس پوری میں نیل کنٹھ مہادیو مندر کے داخلی دروازے پر تجاوزات کا نوٹس چسپاں کیا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے پر مقامی لوگوں میں غصہ دیکھا گیا۔ عام آدمی پارٹی نے ہفتہ کے روز بھی اس معاملہ پر احتجاج کیا تھا۔

Published: undefined

دریں اثنا، ساؤتھ ایم سی ڈی کے میئر مکیش سورین کا کہنا ہے کہ وشنو گارڈن اور مدن پور کھادر میں بھی تجاوزات کئے گئے ہیں۔ سڑک سے تجاوزات ہٹائے جائیں گے اور جہاں عمارتیں تعمیر ہو گئی ہے اس کے لیے ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined