قومی خبریں

کرناٹک سے بی جے پی  کے رکن پارلیمنٹ وی سرینواس پرساد کا آئی سی یو میں انتقال

وی سرینواس پرساد کا جسد خاکی آج ان کی رہائش گاہ پر لایا  جائے گا۔ وی سرینواس چامراج نگر سے 7 بار  رکن پارلیمنٹ اور ننجن گڈ سے 2 بار  رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

کرناٹک کے چامراج نگر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وی سری نواس پرساد کا اتوار کی رات بنگلورو کے ایک نجی اسپتال میں 76 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ گزشتہ 4 دنوں سے آئی سی یو میں تھے۔ سری نواس متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے اور انہیں 22 اپریل کو بنگلورو کے منی پال اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی موت کثیر اعضاء کی خرابی کے باعث ہوئی۔ ان کا جسد خاکی آج آخری درشن کے لیے میسور میں ان کی جے لکشمی پورم رہائش گاہ پر لایا جائے گا۔ وی سرینواس چامراج نگر سے 7 بار ایم پی اور ننجن گڈ سے 2 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

نیو ز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق وی سری نواس پرساد 6 جولائی 1947 کو میسور کے اشوکپورم میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کرشنا راج اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں 17 مارچ 1974 کو آزاد حیثیت سے انتخابی سیاست میں قدم رکھا۔ وہ بچپن سے لے کر 1972 تک راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رضاکار رہے اور جن سنگھ اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) میں سرگرم رہے۔ دلت رہنما اور سیاست داں ہونے کے علاوہ وہ پڑھائی میں بھی اچھے تھے۔

Published: undefined

وی سرینواس پرساد نے کل 14 الیکشن لڑے جن میں سے انہوں نے آٹھ میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے چامراج نگر حلقہ سے نو لوک سبھا انتخابات لڑے اور چھ میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 1999 سے 2004 تک لوک جن شکتی کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر اے بی واجپئی کابینہ میں مرکزی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ دو بار ایم ایل اے منتخب ہوئے اور کرناٹک کے ریونیو منسٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

Published: undefined

انہوں نے اپنا لوک سبھا سفر 1980 میں جنتا پارٹی کے رکن کے طور پر شروع کیا، اس سے پہلے کانگریس میں شامل ہوئے، پھر جنتا دل (یونائیٹڈ) اور پھر کانگریس میں واپس آئے۔ وہ 2016 میں سدارامیا کابینہ سے ہٹائے جانے کے بعد بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined