قومی خبریں

پارلیمنٹ کی ایک تقریر میرا اصل گناہ: اعظم خان

اعظم خان نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا میں انہوں نے ایک تقریر کی تھی اس کی کچھ باتوں سے خفا ہو کر حکومت نے ان کے خلاف تمام معاملے درج کراکر اتنے دنوں تک انہیں جیل میں رکھا۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس 

رامپور: 80 سے زیادہ معاملوں میں زائد از دو سال کی جیل کی سزا کاٹنے کے بعد ضمانت پر باہر آئے ایس پی لیڈر اعظم خان نے کہا ہے کہ انہیں جیل بھیجنے جانے کی اصل وجہ پارلیمنٹ میں ان کے ذریعہ کی گئی ایک تقریر ہے۔ اعظم خان نے رامپور لوک سبھا سیٹ پر ہو رہے ضمنی الیکشن میں ایس پی (سماجوادی پارٹی) امیدوار کی حمایت میں دیر رات ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا میں انہوں نے ایک تقریر کی تھی اس کی کچھ باتوں سے خفا ہو کر حکومت نے ان کے خلاف تمام معاملے درج کراکر اتنے دنوں تک انہیں جیل میں رکھا۔

Published: undefined

ایس پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ ’’شاید پارلیمنٹ میں کی گئی ایک تقریر میری اس ہراسانی و قید بند کی اصل سبب بنی، جس میں میں نے دعوی کیا تھا کہ رامپور کی جوہر یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں 8 آپریشن تھیٹر ہیں۔ نیویارک میں بھی اس سے اچھا آپریشن تھیٹر نہیں ہوگا۔ جو کہ آج بند پڑا ہے اور سامان چوری ہو گیا ہے۔ یہ کس کا نقصان ہوا۔ یہ پورے ملک کے لئے قومی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کی شکایت ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے کرنا چاہتا ہوں۔

Published: undefined

اس دوران انہوں نے رامپور کے نواب خاندان پر بھی طنز کسا اور کہا نواب زادہ کی نواب کہلانے والی اولادوں کو خواجہ سراوؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔ اعظم خان نے کہا کہ رام پور کے نواب زادہ ذوالفقار علی خان کی اولادیں اپنے آپ کو نواب کہتی ہیں اور صرف 3 ہزار ووٹ پاتی ہیں۔ اس سے زیادہ تو رامپور میں خواجہ سرا ہوں گے۔ اس سے صاف ہے کہ نواب صاحب کو تو خواجہ سراؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔

Published: undefined

انہوں نے نواب خاندان پر تنقیدوں کے نشتر چلاتے ہوئے کہا ’’حامد منزل میں ایک طرف رقاصائیں رقص کرتی تھیں اور ایک طرف ہمارا نواب رقص کرتا تھا۔ طوائف بیہوش ہوکر گر جاتی تھی، ہمارا نواب پھر بھی رقص کرتا رہتا تھا۔ کسی نے نہیں بتائی ہوں گی آپ کو یہ باتیں۔ یہی ہمارا گناہ ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined