قومی خبریں

ٹی وی انٹرویو کے دوران ’دلت‘ لفظ استعمال کرنے والے بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے کے خلاف کیس درج

ایک وکیل نے گزشتہ ہفتے بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی، اس میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی نے یوٹیوب پر ایک ریجنل چینل کے ساتھ انٹرویو میں ’دلت‘ لفظ کا استعمال کیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران ’دلت‘ لفظ کا استعمال کرنے والے مہاراشٹر کے بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے کو اب مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے اور پولیس کی جانچ بھی شروع ہو گئی ہے۔

Published: undefined

دراصل مرکزی حکومت نے 2018 میں ’دلت‘ لفظ کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کے باوجود ’دلت‘ لفظ کا استعمال خوب کیا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے بھی ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اس بات کا خیال نہیں رکھا اور ’دلت‘ لفظ کا استعمال کیا۔ اب مہاراشٹر پولیس نے ان کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ ایک وکیل نے گزشتہ ہفتے بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی نے یوٹیوب پر ایک ریجنل چینل کے ساتھ انٹرویو میں ’دلت‘ لفظ کا استعمال کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 153 اے، 153 بی، 295 اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس سی/ایس ٹی سے جڑے متعلقہ ایکٹ بھی لگائے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر معاملہ درج کیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ہندوستان میں دلتوں کی سیکورٹی کے لیے ایس سی/ایس ٹی (انسداد ظلم) ایکٹ 1989 موجود ہے۔ اس کے تحت ایس سی اور ایس ٹی کیٹگری کے اراکین کے خلاف کیے گئے جرائم کا نمٹارا کیا جاتا ہے۔ 2018 میں مرکزی حکومت نے ’دلت‘ لفظ کا استعمال کرنے پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ اس کے مطابق آپ کسی ایس سی اور ایس ٹی طبقہ کے لوگوں کو دلت کہہ کر نہیں بلا سکتے۔ قانون کے مطابق اس طبقہ کے اراکین کے بارے میں سبھی سرکاری کاموں، معاملوں، سرٹیفکیٹس وغیرہ میں صرف درج فہرست ذات لفظ کا استعمال کرنا ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined