قومی خبریں

گزشتہ 9 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر نکلے، نیتی آیوگ کی رپورٹ میں دعویٰ

نیتی آیوگ کے ڈسکشن پیپر کے مطابق ہندوستان میں کثیر جہتی غریبی 14-2013 کے 29.17 فیصد سے گھٹ کر 23-2022 میں 11.28 فیصد ہو گئی، اس مدت میں تقریباً 24.82 کروڑ لوگ اس زمرہ سے باہر نکل گئے۔

نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس
نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس 

ایک طرف جہاں مہنگائی اور بے روزگار میں لگاتار اضافہ ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہیں دوسری طرف نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 9 سالوں میں تقریباً 25 کروڑ افراد غربت سے باہر نکلے ہیں۔ پیر کے روز یہ رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 14-2013 سے 23-2022 تک 9 سالوں میں 24.82 کروڑ لوگ کثیر جہتی غربت سے باہر نکلے ہیں۔ یعنی مودی حکومت نے تقریباً 25 کروڑ افراد کی غربت دور ہوئی ہے۔

Published: undefined

دراصل کثیر جہتی غربت کی پیمائش صحت، تعلیم اور معیار زندگی میں اصلاح کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ اس تعلق سے نیتی آیوگ کے ڈسکشن پیپر میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں کثیر جہتی غریبی 14-2013 کے 29.17 فیصد سے گھٹ کر 23-2022 میں 11.28 فیصد ہو گئی۔ اس مدت میں تقریباً 24.82 کروڑ لوگ اس زمرہ سے باہر نکل گئے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش میں گزشتہ 9 سالوں کے دوران کثیر جہتی غریبی سے 5.94 کروڑ لوگ باہر نکلے ہیں۔ اس کے بعد بہار کا نمبر آتا ہے جہاں 3.77 کروڑ غربت سے باہر نکل گئے۔ علاوہ ازیں مدھیہ پردیش میں 2.30 کروڑ اور راجستھان میں 1.87 کروڑ لوگ کثیر جہتی غریبی کے دائرے سے باہر نکلے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 06-2005 سے 16-2015 کی مدت (7.69 فیصد سالانہ گراوٹ کی شرح) کے مقابلے میں 16-2015 سے 21-2019 کے درمیان غربت کے تناسب میں گراوٹ کی رفتار بہت تیز (گراوٹ کی سالانہ شرح 10.66 فیصد) رہی۔

Published: undefined

نیتی آیوگ کے اس ڈسکشن پیپر کا اجرا پیر کے روز نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند نے آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر بی وی آر سبرامنیم کی موجودگی میں کیا۔ نیتی آیوگ کے اس پیپر کے لیے آکسفورڈ پالیسی اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ انیشیٹو (او پی ایچ آئی) اور یونائٹیڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) نے تکنیکی اِنپٹ فراہم کیے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined