آئی پی ایل

آئی پی ایل 2020: ماضی کے دھونی 'موجودہ دھونی' سے خوش نہیں ہوں گے... عرفان

عرفان پٹھان کا کہنا ہے کہ چنئی سپر کنگز کے کپتان خود سے کہہ رہے ہوں گے انڈین پریمیر لیگ کے اگلے ایڈیشن میں زیادہ فٹ نیس اور مضبوطی سے واپسی کرنی ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سابق ہندوستانی آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے کہا ہے کہ 11-2010 کے مہندر سنگھ دھونی سال 2020 کے دھونی سے خوش نہیں ہوں گے۔دھونی کے ساتھ بہت زیادہ کرکٹ کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے اس تیز گیند باز کا خیال ہے کہ چنئی سپر کنگز کے کپتان خود سے کہہ رہے ہوں گے انڈین پریمیر لیگ کے اگلے ایڈیشن میں زیادہ فٹ نیس اور مضبوطی سے واپسی کرنی ہوگی۔

Published: undefined

عرفان پٹھان نے اسٹار اسپورٹس پر کہا کہ اگر ہم اکیلے اگلے سیزن کے بارے میں بات کریں تو،میں دھونی کو چنئی کے کے لئے پورا سیزن کھیلتا دیکھ کر اپنے ذہن میں سوچ رہا تھا کہ 2010 یا 2011 کے کپتان دھونی اس صورتحال میں 2020 کے دھونی کو کیا کہتے ہوں گے۔بلا شبہ انھوں نے اگلے سال بہتر فٹنس اور کارکردگی کے ساتھ واپسی کا عزم کیا ہوگا اور یہ واضح ہے کہ انہوں نے بھی ایسا ہی سوچا ہوگا اور یہی توقع ہے۔

Published: undefined

آئی پی ایل کی تاریخ کے بدترین سیزن کے خاتمے کے پیچھے دھونی کے بیٹ کے ساتھ رنز کی کمی ایک بڑی وجہ تھی جو 11 سالوں میں پہلی مرتبہ پلے آف میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔ دھونی نے 25 کی اوسط اور 116.37 کی اسٹرائک ریٹ سے صرف 200 رنز بنائے - رن، اوسط اور اسٹرائیک ریٹ کے لحاظ سے آئی پی ایل میں ان کا بدترین سیزن ہے۔ یہ بھی پہلا موقع تھا جب چنئی سپر کنگز کے کپتان آئی پی ایل کے ایک ہی سیزن میں 250 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں ناکام رہے۔

Published: undefined

تاہم دھونی نے چنئی سپر کنگز کے لاکھوں شائقین کے چہروں پر مسکراہٹیں لائیں جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اگلے آئی پی ایل میں کھیلنے کے لئے واپس آئیں گے جو صرف پانچ ماہ کی دوری پر ہے۔ سابق ہندوستانی کپتان، جنہوں نے اگست میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا خاتمہ کیا، نے میچ سے قبل شائقین کو یقین دلایا کہ وہ ’پیلے رنگ کی جرسی میں واپس آئیں گے‘۔واضح رہے کہ ٹاس کے دوران نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ بولر ڈینی موریسن کے ذریعے دریافت کئے جانے پر دھونی نے نفی میں جواب دیا تھا،موریسن نے پوچھا کہ کیا کنگز الیون پنجاب کے خلاف چنئی کے لئے یہ میچ آخری تھا تو دھونی نے کہا تھا کہ یقینی طور پر نہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined