فائل تصویر آئی اے این ایس
بنگلہ دیش عوامی لیگ نے کھگرا چھڑی میں فائرنگ اور ہلاکتوں کی شدید مذمت کی ہے۔ پارٹی نے واقعہ کو "غیر قانونی قابض، قاتل فاشسٹ یونس گینگ" کے براہ راست حکم پر پیش آنے والے واقعے کو قرار دیا۔ عوامی لیگ کا کہنا ہے کہ جب سے اس ٹولے نے اقتدار پر قبضہ کیا ہے، ملک میں عوام کی سلامتی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔
Published: undefined
عوامی لیگ نے کہا کہ آج پورا ملک ایک عفریت کی لپیٹ میں ہے جو معصوم لوگوں کی جانیں لے رہا ہے۔ انصاف کی آواز کو مسلسل دبایا جا رہا ہے اور انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کھاگرا چھڑی میں ایک آدیواسی اسکول کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے خلاف مظاہروں کے دوران کم از کم تین افراد ہلاک اور گوئمارہ میں ایک بازار کو آگ لگا دی گئی۔
Published: undefined
پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے لوگ اس وحشیانہ قتل اور آتش زنی سے صدمے اور غم و غصے میں ہیں۔ واضح رہے کہ انتہا پسند اور فرقہ پرست طاقتیں اس ناجائز حکومت کی ایما پر مختلف مذاہب اور برادریوں کے لوگوں پر مظالم ڈھا رہی ہیں۔ کھگڑہ چھڑی کا واقعہ اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے۔
Published: undefined
عوامی لیگ نے الزام لگایا کہ ایک طرف حکومت آدیواسی لڑکی کی عصمت دری کیس میں انصاف فراہم کرنے سے انکاری ہے تو دوسری طرف انصاف مانگنے والوں پر گولی چلانے کا حکم دیتی ہے۔ عوام اسے ملک دشمن اور عوام دشمن سازش سمجھتے ہیں۔ عوامی لیگ نے کہا کہ پہاڑوں نے خون بہایا تو میدان بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
Published: undefined
پارٹی نے خبردار کیا کہ یونس گینگ کی یہ قاتل قوتیں اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کے لیے جبر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس غیر قانونی اور غیر آئینی حکومت کے تحت کسی بھی مذہب یا ذات کے کسی فرد کی جان و مال کی حفاظت نہیں ہے۔ قانون کی حکمرانی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، اور ملک انارکی کی طرف اتر چکا ہے۔
Published: undefined
عوامی لیگ نے کہا کہ ملک بھر میں ہر سطح پر قتل، عصمت دری اور جرائم ہو رہے ہیں، یہ سب یونس گینگ کی براہ راست سرپرستی اور نگرانی میں ہو رہے ہیں۔ عوام اب اس گھٹن کے ماحول سے آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں اور عوامی لیگ عوام کے ساتھ مل کر اس قید سے آزادی کی جدوجہد کی قیادت کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined