عالمی خبریں

دنیا جب جوانوں کو سونپ رہی قیادت، امریکہ منتخب کرے گا سب سے بزرگ صدر

امریکہ میں جارج واشنگٹن پہلی بار 67 کی عمر میں اور دوسری بار 71 سال کی عمر میں صدر منتخب ہوئے تھے اور اس کے بعد سے منتخب ہونے والے صدور کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

واشنگٹن: امریکہ میں آج شام سے (امریکہ میں تین نومبر کی صبح ہوگی) اگلے چار سال کے لئے نئے صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ شروع ہوگی۔ امریکہ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ان انتخابات کی خاص بات یہ ہے کہ جس وقت پوری دنیا میں ملک کی قیادت نو عمر لوگوں کے ہاتھوں میں منتقل ہو رہی ہے، اسی وقت دنیا کے ترقی یافتہ اور طاقتور ترین ملک امریکہ کے عوام جن دو امیدواروں میں سے ایک کا صدر کے طور پر انتخاب کریں گے وہ امریکہ کا اب تک کا سب سے بزرگ صدر ہوگا! واضح رہے ڈونالڈ ٹرمپ کی عمر جہاں 74 سال ہے وہیں ڈیموکریٹس کےامیدوارجو بائڈن کی عمر 77 سال ہے۔ امریکہ میں جارج واشنگٹن پہلی بار 67 کی عمر میں اور دوسری بار 71 سال کی عمر میں صدر منتخب ہوئے تھے اور اس کے بعد سے منتخب ہونے والے صدور کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی۔

Published: undefined

امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلیکن امیدوار صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹس کے امیدوار جوبائڈن سے ہے۔ امریکی صدر کے انتخاب کے لئے تمام پچاس امریکی ریاستوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان انتخابات میں 24 کروڑ امریکی حصہ لیں گے۔امریکہ میں بھی رائےدہندگان کی اکثریت نوجوان ووٹروں کی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کل شام تک امریکہ میں 9.2 کروڑ رائے دہندگان پہلے ہی اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں ۔ امریکہ میں پہلے ووٹنگ کرنے اور میل کے ذریعہ ووٹ کرنے کی سہولت ہے جبکہ اس کو لے کر اختلافات بھی موجود ہیں ۔کل دوپہر تک نتیجے آنے کی امیدہے لیکن اس کےامکانات بہت کم ہیں کہ ووٹنگ کے فورا بعد نتائج مل جائیں گے اور اس کی وجہ بھی اختلافات ہیں ۔صدر ٹرمپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے وکلاء کے ساتھ بعد کی حکمت عملی پر غور کریں گے۔ صدر ٹرمپ نے پہلےہی کہہ دیا ہے کہ اگر وہ ہارتےہیں تو یہ یقینی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ انتخابات شفاف نہیں ہوئے۔ادھر کئی ریاستوں کے انتخابی افسران کہہ چکے ہیں کہ ووٹوں کی گنتی میں کئی روز بھی لگ سکتے ہیں۔

Published: undefined

یہاں یہ بات بہت اہم ہے کہ امریکہ میں ہندوستانی ووٹروں کی بہت اہمیت ہے اور اس کا اندازہ دو باتوں سےلگایا جا سکتاہے۔ پہلے تو یہ کہ جب ہندوستانی وزیر اعظم امریکہ گئے تھےتو انہوں نے ہندوستانی ووٹروں سے خظاب کرتے ہوئے ٹرمپ کی موجودگی میں کہا تھا کہ ’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘۔ ادھر دوسری طرف ہندوستانی رائےدہندگان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئےڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار نے اپنی نائب صدر کے لئے کملا ہیرس کا انتخاب کیا۔یہاں یہ بات غور کرنے کی ہے کہ کملا ہیرس کی والدہ ہندوستانی ہیں ۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined