عالمی خبریں

علی خامنہ ای کے بیٹے سمیت9 ایرانی شخصیات پرامریکی پابندیاں عاید

امریکہ اور ایران کے تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں اب امریکہ نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کے چالیس سال مکمل ہونے پرنئی پابندیاںعاید کی ہیں

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

امریکا نے ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای سے تعلق رکھنے والے نو افراد اور ایک ادارے پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔ان میں ان کا چیف آف اسٹاف،ایک بیٹا اور ایرانی عدلیہ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

امریکا کے محکمہ خزانہ نے ان پر یہ پابندیاں تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کے چالیس سال مکمل ہونے پرعاید کی ہیں۔اس نے اپنی ویب سائٹ پر ان پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ان کی زد میں آنے والوں میں ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

امریکی وزیر خزانہ اسٹیون نوشین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’محکمہ خزانہ آج ایران کے سپریم لیڈر کے ارد گرد موجود ان غیرمنتخب حکام کو پابندیاں کا ہدف بنا رہا ہے جو ان کی عدم استحکام کی پالیسیوں پر عمل درآمد کے ذمے دار ہیں۔‘‘

Published: undefined

ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ افراد ایرانی نظام کے وسیع تر تخریبی کردار سے وابستہ ہیں۔ان میں 1983ء میں بیروت میں امریکی میرین کی بیرکوں میں بم دھماکے ، 1994ء میں ارجنٹینا،اسرائیل باہمی تنظیم پر بم حملے ،شہریوں پر تشدد ، ان کی ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبروتشدد کی کارروائیاں شامل ہیں۔

Published: undefined

محکمہ خزانہ نے جن ایرانی شخصیات پر نئی پابندیاں عاید کی ہیں، ان میں علی خامنہ ای کے دستِ راست وحید ہاغنین اور چیف آف اسٹاف محمد محمدی گولپیغانی ، ایرانی عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی اور سپریم لیڈر کا صاحب زادہ مجتبیٰ خامنہ ای شامل ہیں۔‘‘ ابراہیم رئیسی کو اس سال مارچ میں عدلیہ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

Published: undefined

محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے تحت کوئی بھی امریکی ادارہ یا فرد ان ایرانیوں کے ساتھ کوئی کاروباری لین دین نہیں کرسکے گا اور ان کی اگر امریکا میں کوئی جائیداد ہے تو اس کو ضبط کر لیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined