تھائی لینڈ کی معطل وزیر اعظم پیتونگٹارن شنواترا، تصویر سوشل میڈیا
تھائی لینڈ میں سیاسی ہلچل اپنے عروج پر ہے۔ گزشتہ دنوں وزیر اعظم پیتونگٹارن شنواترا کو اس عہدہ سے معطل کر دیا گیا تھا، لیکن اقتدار کے کھیل میں وہ اب بھی فعال ہیں۔ 3 جولائی کو انھوں نے نئے کابینہ وزراء کے ساتھ وزیر ثقافت کے طور پر حلف لیا۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے، جب وہ کمبوڈیائی لیڈر سے متنازعہ بات چیت کو لے کر ایک ’اخلاقی جانچ‘ کا سامنا کر رہی ہیں۔
Published: undefined
دراصل شنواترا کے خلاف معاملہ اس وقت گرم ہو گیا جب مئی میں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحد پر تصادم ہوا۔ اس تصادم میں ایک کمبوڈیائی فوجی کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد شنواترا کا ہون سین سے ہوا ایک لیکڈ فون کال وائرل ہوا، جس میں انھوں نے کمبوڈیا سے صلح کی کوشش کی۔ لیکن اس فون کال کو تھائی عوام نے جھکنے کی شکل میں دیکھا۔ الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے تھائی لینڈ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ اسی بنیاد پر ان کے خلاف ’ایتھکس‘ کی خلاف ورزی سے متعلق عرضی داخل ہوئی۔ عدالت نے اس پر فیصلہ سنایا، اور شنواترا کو وزیر اعظم عہدہ سے معطل کر دیا گیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ شنواترا کو گزشتہ منگل کے روز وزیر اعظم عہدہ سے معطل کر دیا گیا تھا، لیکن اسی دن تھائی لینڈ کے بادشاہ نے نئی کابینہ کو منظوری دی، جس میں شنواترا کو وزیر ثقافت بنایا گیا۔ آج انھوں نے اس وزارتی عہدہ کا باضابطہ حلف بھی لے لیا۔ یعنی اب شنواترا حکومت کا حصہ تو ہیں، لیکن پہلے جیسی طاقت ان کے پاس نہیں ہے۔ وزیر ثقافت کا عہدہ تھائی لینڈ میں ایک باوقار لیکن محدود اختیارات والی وزارت مانا جاتا ہے۔ یہ وزارت فنون، وراثت و ثقافتی امور کو دیکھتا ہے، لیکن اس میں دفاع یا خارجہ پالیسی جیسا کوئی بڑا کردار نہیں ہوتا۔
Published: undefined
بہرحال، پیتونگٹارن شنواترا جمعرات کو مسکراتے ہوئے گورنمنٹ ہاؤس پہنچیں اور باقی وزراء کے ساتھ حلف لیا، لیکن میڈیا کے سوالوں سے بچتی رہیں۔ اس دوران کارگزار وزیر اعظم سُریا جُنگ رُنگ رینگ کِت نے نئی کابینہ کو بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن سے منظوری دلائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined