فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر یعنی 19 مئی کو روسی صدر ولادیمیر پوتن سے یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے دو گھنٹے تک فون پر بات کی۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ’ٹروتھ‘پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ پوتن کے ساتھ ان کی گفتگو بہت اچھی رہی۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین فوری طور پر جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس کے لیے جو بھی شرائط ہوں گی، ان کا فیصلہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت کے ذریعہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس اس خوفناک جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "روس کے لیے یہ ایک زبردست موقع ہے کہ وہ بڑی مقدار میں ملازمتیں اور دولت پیدا کرے۔ اسی طرح یوکرین اپنے ملک کی تعمیر نو کے عمل میں امریکہ کے ساتھ کاروبار کر کے اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔"
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا کہ پوتن سے بات کرنے کے فوراً بعد انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، یورپی یونین کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، اطالوی وزیر اعظم جیورڈانو میلونی، جرمن چانسلر فریڈرک اور فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر اسٹوب کو اس بارے میں آگاہ کیا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ویٹیکن نے روس اور یوکرین مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اتوار یعنی 18 مئی کو کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بغیر بھی، روس کے پاس یوکرین کے مشن کو مکمل کرنے اور اپنے مقررہ اہداف حاصل کرنے کے لیے کافی قوتیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ غلطی کرنے پر مجبور کرنے کی بہت سی کوششیں کی گئیں (جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی) لیکن ہمارے پاس اتنی طاقت ہے کہ اس آپشن کے بغیر بھی اپنے مقاصد حاصل کر سکیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined