امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نافذ جنگ بندی کو لے کر تذبذب پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے بنجامن نیتن یاہو سے ہونے والی میٹنگ سے قبل کہا ہے کہ یہ طے نہیں ہے کہ جنگ بندی رہے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ امن برقرار رہے گا۔
Published: undefined
واضح ہو کہ وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کی نیتن یاہو سے ملاقات ہونے والی ہے۔ اس پر پوری دنیا کی نظریں لگی ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی بڑھانے کو لے کر رضامند ہے لیکن حماس کو سمجھنا ہوگا۔ وہیں حماس بھی اس پر راضی ہے لیکن اس کے حامی اسے اسرائیل کی شکست کے طور پر مشتہر کر رہے ہیں، جس سے نیتن یاہو حکومت پر اسرائیل کے اندر دباؤ بن رہا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان ایک اہم خبر یہ بھی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ ایک نئے حکم پر دستخط کرنے والے ہیں۔ اس کے تحت اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل سے امریکہ الگ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ فلسطینی رفیوجیوں کی مدد کرنے والے ادارے یو این آر دبلیو اے کی فنڈنگ بھی روک دینے کی تیاری ہے۔ اس پر بائیڈین انتظامیہ نے ہی روک لگا دی تھی جسے ٹرمپ آگے بڑھانے والے ہیں۔ اس طرح فلسطینیوں کی مدد میں بھی کٹوتی ہوگی اور یو این کے ادارے پر بھی اثر پڑے گا۔
Published: undefined
دراصل حماس اور اسرائیل کے درمیان بھلے ہی جنگ بندی نافذ ہے لیکن دونوں ہی طرف سے اسے جیت کے طور پر مشتہر کرنے سے کشیدگی کی حالت بنی ہوئی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ملک سے روانہ ہونے کے دوران کہا کہ ہم حماس پر جیت کو لے کر چرچا کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined