یون سُک یول (فائل)، ویڈیو گریب
جنوبی کوریا کی عدالت نے معطل صدر یون سُک یول کے لیے گرفتاری وارنٹ کو منظوری دے دی ہے۔ صدر یون سُک یول پر 3 دسمبر کو مارشل لا نافذ کرنے کے فیصلے پر مواخذہ لگایا گیا تھا اور اقتدار سے معطل کر دیا گیا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ہیڈکوارٹر نے ایک بیان میں کہا، "جوائنٹ انویسٹی گیشن ہیڈکوارٹر کی طرف سے معطل کیے گئے صدر یون سُک یول کے لیے گرفتاری وارنٹ اور تلاشی وارنٹ صبح میں جاری کیا گیا ہے۔"
مقامی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا میں کسی موجودہ صدر کے لیے جاری کیا گیا یہ پہلا گرفتاری وارنٹ ہے۔ سی آئی او نے گرفتاری وارنٹ دینے کے عدالت کے موقف پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یون کے لیے گرفتاری وارنٹ کب اور کیسے نافذ کیا جائے گا۔
Published: undefined
جنوبی کوریا کی صدر سیکوریٹی سروس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ صحیح پیش رفت کے مطابق گرفتاری وارنٹ پر غور کرے گی۔ سی آئی او نے کہا کہ عدالت نے یون کی رہائش کی تلاشی کے وارنٹ کو بھی منظوری دے دی۔ اس سے پہلے صدر سیکوریٹی سروس کے ذریعہ پہنچ کو بلاک کرنے کی وجہ سے پولیس نے جانچ کے حصے کے طور پر صدر دفتر پر کامیابی سے چھاپہ ماری کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام ثابت ہوئی۔
Published: undefined
اعلیٰ عہدے داروں کے لیے کرپشن انویسٹی گیشن آفس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے سیول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ سے وارنٹ کی گزارش کی ہے۔ وہ اقتدار کے غلط استعمال اور بغاوت کی سازش رچنے کے الزام کو لے کر یون سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتے ہیں۔ یون نے پوچھ تاچھ کے لیے حاضر ہونے کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم اور پبلک پروزکیوٹرس کی کئی گزارش کو ٹال دیا ہے اور ساتھ ہی اپنے دفاتر میں تلاشی بھی نہیں کرنے دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined