ایران-اسرائیل تنازعہ، تصویر سوشل میڈیا
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے بیچ ہندوستان میں ایران کے نائب سفیر محمد جواد حسینی نے ہندوستان سے ایک خصوصی اپیل کی ہے۔ اسرائیل کے خلاف سکت رخ اختیار کرتے ہوئے انھوں نے ہندوستان سے اسرائیل کی برسرعام مذمت کرنے اور اس پر دباؤ بنانے کی گزارش کی ہے۔ محمد جواد کا کہنا ہے کہ ہندوستان جیسے بڑے اور امن حامی ملک کو اسرائیل کی مذمت کر اہم کردار نبھانا چاہیے۔
Published: undefined
محمد جواد حسینی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کے ذریعہ حماس کے خلاف اکتوبر میں شروع کیے گئے حملوں کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہوتی، تو اسرائیل کبھی بھی ایران جیسے خود مختار ملک پر حملہ کی ہمت نہیں کرتا۔ محمد جواد نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی غیر جانبداری پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اس نے خود کہا تھا ایران کی طرف سے کوئی فوجی جوہری سرگرمی نہیں چل رہی ہے، پھر بھی انھوں نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کو حمایت دی۔ اس سے آئی اے ای اے کی ساکھ پر سوال اٹھے ہیں۔
Published: undefined
ایران پر یورینیم افزودگی کے لگ رہے الزامات سے متعلق نائب سفیر محمد جواد حسینی نے کہا کہ ایران کی دفاعی پالیسی میں جوہری اسلحوں کا کوئی مقام نہیں ہے۔ ایران کو اپنی حفاظت کے لیے ان کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ایران پر یورینیم افزودگی کے جو الزامات عائد کیے جا رہے ہیں، وہ پوری طرح سے جھوٹے ہیں۔ یہ الزام دراصل ایک ایجنڈے کے تحت عائد کیا جا رہا ہے۔ اب تو اسرائیل کھل کر حکومت تبدیلی کی بات کر رہا ہے، اس سے تو یہی لگتا ہے کہ ان کا اصل مقصد یہی ہے۔
Published: undefined
ایران کی کچھ پوشیدہ صلاحیتوں کے بارے میں بھی محمد جواد حسینی نے میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ ایسی صلاحیتیں ہیں، جو اب تک سامنے نہیں آئی ہیں۔ ہم نے انھیں مستقبل کے لیے بچا کر رکھا ہے۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ کوئی ایران کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined