عالمی خبریں

ناسا کے سب سے بہادر خلاباز جِم لاویل کا 97 سال کی عمر میں انتقال، 4 بار خلا میں بھری تھی پرواز

’اپولو 13‘ مشن کے دوران لاویل اپنے ساتھی جان سویگرٹ جونیئر اور فریڈ ہیز جونیئر کے ساتھ زمین سے 2 لاکھ میل دور تھے تب طیارہ کا آکسیجن ٹینک پھٹ گیا تھا۔ ایسے وقت میں انھوں نے بہادری کا مظاہرہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>جِم لاویل، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/NASA">@NASA</a></p></div>

جِم لاویل، تصویر @NASA

 

مشہور و معروف خلاباز جِم لاویل کا گزشتہ روز 97 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ ایک انتہائی بہادر خلاباز تھے جنھوں نے مجموعی طور پر 4 مرتبہ خلا کا سفر کیا اور 715 گھنٹوں سے زائد وقت خلا میں گزارا۔ ’اپولو 13‘ ان کا آخری مشن تھا اور اس سے قبل وہ 3 دیگر مشنوں میں پرواز بھری تھی۔ یہ 3 مشن ’جیمنی 7‘، ’جیمنی 12‘ اور ’اپولو 8‘ تھے۔ ’اپولو 8‘ مشن میں وہ چاند کے چاروں طرف گھومے تھے جس سے چاند کو 2 بار قریب سے دیکھنے والے پہلے شخص بن گئے تھے۔

Published: undefined

’اپولو 13‘ جِم لاویل کے لیے آخری مشن تھا۔ اس مشن کے دوران جِم لاویل اپنے ساتھی جان سویگرٹ جونیئر اور فریڈ ہیز جونیئر کے ساتھ زمین سے جب 2 لاکھ میل دور تھے، تب ان کے طیارہ کا آکسیجن ٹینک پھٹ گیا تھا۔ ایسے وقت میں انھوں نے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کیا۔ ٹینک پھٹنے کے بعد انھوں نے مشن کنٹرول سے کہا ’’ہیوسٹن ہمارے سامنے بڑا مسئلہ آ گیا ہے۔‘‘ اس کے بعد انھیں بغیر چاند پر اترے ہی واپس لوٹنا پڑا تھا۔ چاند پر پہنچنے کی یہ مہم رد ہو گئی تھی، اس لیے انھیں زمین پر آنے کے لیے اپنے طیارہ کے انجن کو چاند کی دوسری طرف سے واپس گھمانا پڑا۔ مشکلات سے بھرے سفر کے 3 دن بعد وہ بحرالکاہل میں بہ حفاظت اتر گئے۔

Published: undefined

اس مشن کو اپولو پروگرام کی ناکامی ضرور قرار دیا جاتا ہے، لیکن یہ مشن مکمل طور پر ناکام نہیں ہوا۔ ایسا اس لیے کیونکہ سب کچھ خراب ہونے کے بعد بھی خلائی مسافر بہ حفاظت زمین پر واپس آ گئے تھے۔ اس واقعہ پر ران ہاورڈ نے ’اپولو 13‘ نام کی ایک فلم بھی بنائی تھی۔

Published: undefined

بہرحال، جِم لاویل کی فیملی نے ایک بیان جاری کر ان کے انتقال کی خبر دی۔ اہل خانہ نے یہ غمناک خبر دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے پیارے والد، یو ایس این کیپٹن اے جِم لاویل، بحریہ پائلٹ، افسر، خلائی مسافر، لیڈر اور محقق کے انتقال سے ہمیں بہت تکلیف پہنچی ہے۔ ان کے کنبہ نے گزارش کی ہے کہ اس غم کے وقت میں انھیں تنہا چھوڑ دیا جائے۔‘‘ ناسا کے کارگزار ایڈمنسٹریٹر سین ڈفی نے لاویل کے انتقال پر ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں بھی ان کے پرسکون رہنے کی صلاحیت کمال کی تھی۔ اسی وجہ سے (اپولو 13 مشن سے) ان کے ساتھیوں کو بہ حفاظت زمین پر واپس لانے میں مدد ملی۔  لاویل کی تیز ذہانت اور نئے طریقوں نے ناسا کے مشنوں کو بہت کچھ سکھایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined