
فائل تصویر آئی اے این ایس
کینیڈا کے ابیسٹ فورڈ شہر میں پنجاب نژاد مشہور کاروباری درشن سنگھ کو ان کے گھر کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ واردات اس وقت انجام دی گئی جب درشن سنگھ اپنے گھر سے باہر نکل رہے تھے۔ درشن سنگھ ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ کے کاروبار سے منسلک تھے اور ان کی فیکٹری میں سینکڑوں ملازمین کام کرتے تھے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کینیڈا پولیس موقع پر پہنچی اور فوری طور پر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی۔ اس معاملے کی تاوان کے پہلو سے بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق درشن سنگھ کو کچھ عرصے سے تاوان کی دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن انہوں نے دھمکیوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق درشن سنگھ بنیادی طور سے پنجاب کے ضلع لدھیانہ کے قریب دوراہا علاقے کے رہنے والے تھے اور وہ کئی سال پہلے کینیڈا منتقل ہوئے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے اپنی محنت اور کاروبار کی بنیاد پر وہاں کافی شہرت حاصل کی تھی۔ ہندوستانی برادری میں وہ کافی معزز شخصیت مانے جاتے تھے اور سماجی خدمت اور فلاحی کاموں میں سرگرم کردار ادا کرتے تھے۔ حالانکہ کینیڈا کی پولیس نے فی الحال اس قتل میں کسی گینگسٹر یا تاوان گروہ کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ نے اس حوالے سے کسی شک کا اظہار نہیں کیا ہے۔
اس دوران لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ مجرم گولڈی ڈھلون نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں مشہور کاروباری درشن سنگھ ساہسی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پوسٹ میں گینگ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے درشن سنگھ سے ان کے بڑے کاروبار کے بدلے رقم کی مانگ کی تھی لیکن جب درشن سنگھ نے پیسے دینے سے انکار کر کے ان کا نمبر بلاک کر دیا تو گینگ نے یہ قدم اٹھایا۔
Published: undefined
بہرحال اس سنسنی خیز قتل کی واردات سے کنیڈا کے پولیس محکمہ میں کھلبلی مچ گئی ہے وہیں مقامی ہندوستانی برداری میں بھی خوف وحراس پھیل گیا ہے۔ حالانکہ کنیڈا پولیس نے معاملے کو جلد حل کرنے اور قصورواروں کو گرفتار کرنے کی بات کہی ہے۔
ہرحال اس سنسنی خیز قتل کی واردات سے کنیڈا کے پولیس محکمہ میں کھلبلی مچ گئی ہے وہیں مقامی ہندوستانی برداری میں بھی خوف وحراس پھیل گیا ہے۔ حالانکہ کنیڈا پولیس نے معاملے کو جلد حل کرنے اور قصورواروں کو گرفتار کرنے کی بات کہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز