اقوام متحدہ میں ہندوستان کی نمائندہ پیٹل گہلوت / آئی اے این ایس
اقوام متحدہ: ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر کو ’بے تکی ڈرامہ بازی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک نے ایک بار پھر دہشت گردی کی درپردہ حمایت کی ہے، جو اس کی خارجہ پالیسی کا اہم ہتھیار بن چکی ہے۔
ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے دوران وزیر اعظم شریف کے فوج کی بہادری کے دعووں پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’’اگر تباہ حال رن وے اور جلے ہوئے ہینگرز جیت کی مانند لگتے ہیں، جیسا کہ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے، تو پاکستان ان سے لطف اندوز ہو سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
اقوام متحدہ میں پاکستانی وزیر اعظم کی تقریر پر جواب دیتے ہوئے، ہندوستانی سفارت کار پیٹل گہلوت نے ایوان کے اسپیکر کو مخاطب کیا اور کہا، ’’آج صبح اس ایوان نے پاکستان کے وزیر اعظم کی ایک بے تکی ڈرامہ بازی دیکھی، جس نے ایک بار پھر دہشت گردی کی درپردہ حمایت کی، جو ان کی خارجہ پالیسی کا مرکز ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان واقعی ایماندار ہے تو اسے دہشت گردانہ کارروائیوں اور دہشت گردوں کو پناہ دینا بند کر کے مطلوبہ دہشت گردوں کو ہندوستان کے حوالے کرنا چاہیے۔
پیٹل گہلوت نے کہا کہ پاکستان، جو اپنی مذہبی جنونیت اور بنیاد پرست سوچ کے لیے جانا جاتا ہے، ہندوستان کے ہندوتوا کے بارے میں کچھ بھی کہنے کے قابل نہیں۔ ہندوستان دہشت گردی کو قطعی طور پر برداشت نہیں کرے گا اور وہ اپنی کارروائیوں میں دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے درمیان فرق نہیں کرے گا اور نہ ہی جوہری بم کے خطرے سے ڈرے گا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی سطح پر ڈرامے اور جھوٹ کا سہارا لے کر حقیقت کو چھپا نہیں سکتا۔ یہ وہی پاکستان ہے جس نے 25 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر میں سیاحوں کے وحشیانہ قتل عام کی ذمہ داری سے پاکستان کی سرپرستی والی دہشت گرد تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ کو بچایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شریف، جو دہشت گردی کو فروغ دینے اور اس کی سرپرستی کرنے کی روایت پر گامزن ہیں، پہلگام دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے انتہائی مضحکہ خیز بیانیہ گھڑنے میں کوئی شرم نہیں محسوس کرتے۔
پیٹل گہلوت نے کہا کہ ایک طرف پاکستان دنیا سے کہتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف تعاون کر رہا ہے، دوسری جانب اس نے اسامہ بن لادن کو ایک دہائی تک پناہ دی۔ انہوں نے کہا، ’’پاکستانی وزراء نے حال ہی میں اعتراف کیا کہ وہ کئی دہائیوں سے دہشت گرد کیمپ چلا رہے ہیں اور اس بار یہ روایت وزیر اعظم کے سطح پر بھی دہرائی گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
پاکستان کی فتح کے دعوے کے جواب میں گہلوت نے کہا، ’’ایک تصویر ہزار الفاظ بیاں کرتی ہے اور آپریشن سندور کے دوران بہاولپور اور مریدکے دہشت گرد ٹھکانوں پر ہندوستانی فوج کی کارروائی کی متعدد تصاویر سامنے آئیں۔ جب پاکستانی فوج اور حکومت کے اعلیٰ افسران عوامی سطح پر ایسے دہشت گردوں کی درپردہ حمایت کرتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، تو اس حکومت کے رجحانات پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی وزیر اعظم واقعی امن کی اپنی بات چیت میں مخلص ہیں تو راہ واضح ہے۔ پاکستان فوری طور پر تمام دہشت گرد کیمپ بند کرے اور ہندوستان کو مطلوبہ دہشت گرد فراہم کرے۔ پیٹل گہلوت نے کہا، ’’یہ ستم ظریفی ہے کہ نفرت، تعصب اور عدم رواداری میں ڈوبا ہوا ملک اس اجتماع میں مذہبی معاملات پر نصیحت دے رہا ہے۔ پاکستان کی سیاسی اور عوامی گفتگو اس کی حقیقی نوعیت کی عکاسی کرتی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت میں کسی تیسرے فریق کے رول کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ’’ہندوستان اور پاکستان نے طویل عرصے سے اتفاق کیا ہے کہ تمام مسائل دوطرفہ طور پر حل کیے جائیں گے، کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں۔‘‘
انہوں نے واضح کیا، ’’جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے، ہم یہ صاف کر دیتے ہیں کہ دہشت گردوں اور ان کے اسپانسرز میں کوئی فرق نہیں کیا جائے گا، دونوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا اور نہ ہی ہم جوہری بلیک میلنگ کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دینے کی اجازت دیں گے۔ ہندوستان ایسی دھمکیوں کے سامنے کبھی نہیں جھکے گا۔ دنیا کے لیے ہندوستان کا پیغام واضح ہے: دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری ہونی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined