فرانس کی کئی مسجدوں کے باہر خنزیر کے سر پائے گئے/ تصویر ’انسٹاگرام‘
فرانس میں سیاسی رخنہ کے درمیان مساجد کے باہر خنزیروں کے کٹے ہوئے سر ملنے کے واقعہ نے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ منگل (9 ستمبر) کو فرانس کی راجدھانی پیرس اور آس پاس کی 9 مساجد کے باہر خنزیروں کے کٹے ہوئے سر ملے تھے۔ ان میں سے 5 پر فرانس کے صدر امینوئل میکروں کا نام لکھا ہوا تھا۔ حالانکہ اب تک یہ صاف نہیں ہو سکا ہے کہ واقعہ کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ ’دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی افسران نے بتایا کہ 4 خنزیروں کے سر پیرس کی مساجد کے باہر ملے، جبکہ بقیہ پیرس کے باہر کی مساجد کے سامنے دیکھے گئے۔ افسران نے ملک میں رہ رہے مسلمانوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ فرانس میں اس وقت مسلم مخالف ماحول ہے اور اسلام میں خنزیر کا گوشت کھانا حرام ہے۔ ایسے میں وہاں مساجد کے باہر خنزیروں کے کٹے سر ملنے کے واقعہ نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ ملک میں بڑی مسلم آبادی رہتی ہے، جن کی تعداد 60 لاکھ ہے۔ فرانس کے وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو نے کہا کہ ’’میں چاہتا ہو کہ ہمارے مسلم شہری امن سے اپنے مذہب پر عمل کریں۔ میں جانتا ہوں کہ انہیں تکلیف ہوئی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ ان واقعات کے پس پردہ غیر ملکی طاقتیں شامل ہیں، کیونکہ ملک اس وقت مالی اور سیاسی بحران سے نبرد آزما ہے۔
Published: undefined
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم گزشتہ واقعات کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے ہیں، جو اکثر رات میں ہوتے تھے اور ان میں غیر ملکی مداخلت کی بات سامنے آئی تھی۔ دوسری جانب پیرس کے افسران نے بتایا کہ معاملہ کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ پیرس پولیس یونٹ اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہیں شک ہے کہ ملک میں نفرت پھیلانے کے مقصد سے ایسا کیا گیا ہے۔
Published: undefined
پیرس کی سب سے بڑی مسجد نے بھی اس واقعہ پر بیان جاری کیا اور کہا کہ یہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ مسلمانوں کے لیے نفرتی ماحول بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ملک کو تقسیم کرنے کی سازش چل رہی ہے۔ ساتھ ہی مسجد نے اپنے بیان میں آگے کہا کہ نفرت پھیلانے کی کوششوں کے باوجود ملک کی مسلم آبادی ملک کی اتحاد کے لیے کام کرنے کو پرعزم ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2024 میں آئی فرانس کی ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرانس میں نسل پرستی بڑھ رہی ہے۔ مارچ 2025 میں فرانس میں 79 مسلم مخالف واقعات پیش آئے تھے اور یہ اعداد و شمار 2024 کے مارچ ماہ میں ہوئے واقعات سے 72 فیصد زیادہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined